واشنگٹن: امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے ٹرمپ کے اس ماہ بھارتی سامان پر اضافی 25 فیصد ٹیرف پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ روسی تیل کی خریداری پر نئی دہلی کے لیے سزا ہے، یہ امن کے حصول کے لیے معاشی دباو کے طور پر استعمال کی جائے گی۔
امریکی میڈیا کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگر روس قتل و غارت روک دیتا ہے تو اسے عالمی معیشت میں دوبارہ مدعو کیا جا سکتا ہے لیکن اگر وہ ایسا نہ کرے تو وہ تنہا رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے خاتمے کی جانب واضح شواہد نہ ہونے کے باوجود پیش رفت جاری ہے، روس نے یوکرین کے ساتھ امن معاہدے کے حوالے سے خاطر خواہ رعایتیں دی ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے یوکرین کو دی جانیوالی کئی رعایتوں میںمیں یہ بھی شامل ہے کہ یوکرین کو آئندہ کی روسی جارحیت کے خلاف حفاظتی ضمانتیں ملیں گی۔ وینس نے کہا کہ میرے خیال میں روس نے اس تنازع کے ساڑھے تین سالوں میں پہلی بار صدر ٹرمپ کو اہم رعایتیں دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نے تسلیم کیا کہ وہ کیئف میں کٹھ پتلی حکومت قائم نہیں کر سکیں گا۔ یقینا یہ شروع میں ایک بڑا مطالبہ تھا۔ اور اہم بات ان کا یہ تسلیم کرنا ہے کہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کے لیے کچھ حفاظتی ضمانت بھی ہو گی۔
