7 اگست سے 17 اگست تک چین کے جنوب مغربی صوبے سیچھوان کے شہر چھنگ ڈو نے 12ویں ورلڈ گیمز کی میزبانی کی ہے۔
اس بار 116 ممالک اور خطوں سے 6679 کھلاڑیوں، ٹیم آفیشلز اور تکنیکی ماہرین کی ریکارڈ تعداد ان مقابلوں میں شریک ہوئی ہیں۔
52 ممالک اور خطوں کے کھلاڑیوں نے سونے کے تمغے جیتے جبکہ 81 ممالک اور خطوں کے کھلاڑی پوڈیم تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ ایسا ورلڈ گیمز کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔
یہ ایونٹ صرف کھیلوں کے ریکارڈز توڑنے تک محدود نہیں رہا بلکہ اس سے ثقافتی تبادلوں کی صورت میں کھیلوں کی اصل روح بھی اجاگر ہوئی اور کاروباری مواقع کو بھی فروغ ملا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ہی یہ مقابلے چھنگ ڈو کی عالمی سطح پر پہچان کرانے کا ایک بہترین پلیٹ فارم بھی ثابت ہوئے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): جوسے پیرو رینا، صدر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن (آئی ڈبلیو جی اے)
"ہم نے چھنگ ڈو کا انتخاب اس لئے کیا کیونکہ ہماری توقعات بہت بلند تھیں۔ یہاں شاندار مقامات بھی ہیں اور اس شہر کے پاس ایونٹس کے انتظامات کے لئے بہترین ماہرین بھی موجود ہیں۔”
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): جوآخم گوسوو، چیف ایگزیکٹو آفیسر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن (آئی ڈبلیو جی اے)
"یہاں آپ سب کچھ راتوں رات ترتیب دے سکتے ہیں۔ یہ چیز دوسرے ممالک سے بڑا فرق پیدا کرتی ہے۔ یہاں کےسب لوگ بے حد دوستانہ مزاج رکھتے ہیں۔”
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): پاسکل زیلر، پروجیکٹ منیجر، انٹرنیشنل ورلڈ گیمز ایسوسی ایشن (آئی ڈبلیو جی اے)
"میرے خیال میں یہاں سب کچھ بہترین انداز میں ترتیب دیا گیا ہے اور تیاری بھی بہت بہتر رہی ہے۔ ظاہر ہے کہ یہاں لوگوں کی مسکراہٹ اور لگن نے واقعی ہر چیز کو خاص بنا دیا ہے۔”
چھنگ ڈو، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چھنگ دو ورلڈ گیمز میں تاریخ ساز ریکارڈ قائم
116 ممالک اور خطوں کے کھلاڑی شریک ہوئے
6 ہزار سے زائد کھلاڑی اور آفیشلز شامل
52 ممالک نے سونے کے تمغے جیتے
81 ممالک کے کھلاڑی پوڈیم تک پہنچے
کھیلوں کے ذریعے ثقافتی تبادلے کو فروغ
دنیا کے سامنےچھنگ ڈو کا خوبصورت چہرہ پیش
شاندار میزبانی نے مہمانوں کے دل جیت لئے

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link