چینی مین لینڈ کے ترجمان نے کہاہے کہ تائیوان میں چینی کومِن تانگ پارٹی کے قانون سازوں کے خلاف دوسرے مرحلے کے ری کال ووٹنگ کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ "تائیوان کی آزادی” کی علیحدگی پسند تحریک عوام کی مرضی کے خلاف اور ناکامی اس کا مقدر ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی مین لینڈ کی ایک ترجمان نے کہا ہے کہ تائیوان میں چینی کومِن تانگ (کے ایم ٹی) پارٹی کے قانون سازوں کے خلاف دوسرے مرحلے کے ری کال ووٹنگ کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ "تائیوان کی آزادی” کی علیحدگی پسند تحریک عوام کی مرضی کے خلاف ہے اور ناکامی اس کا مقدر ہے۔
دوسرے مرحلے میں 7 قانون سازوں کے خلاف ری کال ووٹنگ ہفتہ کو ناکام رہی اور کسی بھی ری کال کی تجویز منظور نہیں ہوئی جو کہ کے ایم ٹی کی طرف سے ری کال مہم کے خلاف ایک اور بڑی کامیابی ہے۔
رائے شماری کے دو مرحلوں کے باوجود جزیرے کی مقننہ میں ڈیموکریٹک پروگریسیوپارٹی (ڈی پی پی) اقلیت میں ہی ہے اور 113 نشستوں میں سے 51 نشستیں ہی لے سکی ہے۔
ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کی ترجمان ژو فینگ لیان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 26 جولائی کو رائے شماری کے پہلے مرحلے کے بعد تائیوان کے عوام نے ڈی پی پی کے بدنیتی پر مبنی سیاسی کھیل کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ "تائیوان کی آزادی” کی علیحدگی پسند تحریک اور سیاسی چال بازیاں عوام کی مرضی کے خلاف ہیں جو ناکام ہوکر رہیں گی۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link