تفصیلی خبر
چین کے شہر چھنگ ڈو میں 2025 ورلڈ گیمز کے دوران اطالوی معذور فری غوطہ خور جیانلوکا وسکونتی جو 17 سال کی عمر میں تیراکی کے دوران حادثے کے باعث مفلوج ہو گئے تھے ہمت اور امید کے ساتھ اپنی زندگی کی نئی کہانی لکھ رہے ہیں۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): جیانلوکا وسکونتی، اطالوی معذور فری غوطہ خور
"جب میں 17 سال کا تھا تو سوئمنگ پول کی تہہ تک گیا اور میری ٹانگ ٹوٹ گئی۔
ایک سال تک میں کچھ بھی حرکت نہیں کر سکا۔ میں مکمل طور پر مفلوج ہو گیا تھا۔ اس وقت بھی میں اپنے دائیں حصے کو اچھی طرح حرکت نہیں دے سکتا۔ میرا ہاتھ بھی نہیں چلتا اور چلنا بھی آسان نہیں ہے۔”
وسکونتی نے اس ایونٹ کے دوران وقفہ لے کر چھنگ ڈو کی ایک ٹیکنالوجی کمپنی کا تیار کردہ جدید ایکسو اسکلٹن آلہ آزمایا ہے۔
اس حرکت میں مدد دینے والے آلے نے انہیں نئی امید دی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): جیانلوکا وسکونتی، اطالوی معذور فری غوطہ خور
"میں اس آلے کے ساتھ اُڑنا چاہتا ہوں۔ یہ میری دائیں ٹانگ کو دوبارہ حرکت سیکھنے میں بہت مدد دے سکتا ہے۔ دماغ حرکت کو یاد رکھتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس سے دماغ کی تربیت بھی ہو سکتی ہے۔ یوں سب کچھ ہم آہنگ انداز میں کام کرتا ہے۔ یہ واقعی متاثر کن ہے۔”
چھنگ ڈو، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link