منگل, اگست 26, 2025
تازہ ترینکینیا، نوجوانوں میں ڈیجیٹل مہارت کے فروغ کے لئے آئی سی ٹی...

کینیا، نوجوانوں میں ڈیجیٹل مہارت کے فروغ کے لئے آئی سی ٹی مقابلے کا آغاز

چین کی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ نے جمعرات کے روز کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں ایک تقریب کے دوران اطلاعات و مواصلات کی ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کے مقابلے کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد مقامی نوجوانوں میں ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینا ہے۔

اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے علاوہ صنعتی ماہرین، طلبہ، اساتذہ اور جدت کاروں نے ہواوے آئی سی ٹی مقابلے کے 10ویں ایڈیشن کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی ہے۔ توقع ہے کہ اس مقابلے میں ملک بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے 10 ہزار سے زائد نوجوان شرکت کریں گے۔

کینیا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر موسز ویٹانگُلا نے کہا کہ ہواوے کے زیرِ اہتمام آئی سی ٹی مقابلے نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران کینیا کے نوجوانوں میں جدت اور ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دیا ہے جس سے بیروزگاری کے مسئلے سے نمٹنے اور ترقی کی رفتار تیز کرنے میں مدد ملی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): موسز ویٹانگُلا، اسپیکر، قومی اسمبلی، کینیا

"گزشتہ ایک دہائی کے دوران ’ہواوے آئی سی ٹی مقابلہ‘ اطلاعات و مواصلات کی ٹیکنالوجی میں بہترین کارکردگی کا سنگِ میل ثابت ہوا۔ اس سے کینیا کے نوجوانوں کو اپنی صلاحیت دکھانے، مہارت نکھارنے اور عالمی سطح پر مقام بنانے کا موقع ملا ہے۔”

انہوں نے بتایا کہ ماضی میں اس مقابلے میں شریک طلبہ کینیا کو ایک جامع اور مضبوط علم پر مبنی معیشت کی جانب لے جانے میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔

ویٹانگُلا کے مطابق کینیا کی پارلیمان ایسی مضبوط پالیسیوں اور قانون سازی پر کام کرنے کے لئے پرعزم ہے جن کی مدد سے نوجوان ڈیجیٹل مہارتیں حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے لئےمستقبل کی ملازمتوں کو بھی یقینی بنا سکیں۔

ہواوے آئی سی ٹی مقابلہ ایک عالمی سطح کا اقدام ہے جس کا مقصد یونیورسٹیوں، درمیانے درجے کے کالجز اور پیشہ ورانہ تربیتی مراکز میں زیرِ تعلیم طلبہ کو جدید ڈیجیٹل مہارتیں اور علم فراہم کرنا ہے۔

کینیا میں اس مقابلے نے مقامی سطح کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں آئی سی ٹی ٹیلنٹ کی تلاش، تربیت اور نمائش کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے جس سے نوجوان بااختیار ہوئے ہیں۔ یہ بات وزارت تعلیم کے ریاستی محکمہ برائے تکنیکی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت (ٹی وی ای ٹی) کی پرنسپل سیکریٹری ایسٹر تھارا موریہ نے کہی۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): ایسٹر تھارا موریہ، پرنسپل سیکرٹری، ریاستی محکمہ برائے تکنیکی و پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت (ٹی وی ای ٹی)

"ہواوے آئی سی ٹی مقابلہ ہمارے تربیت کاروں اور تربیت پانے والوں کے لئے ایک عملی، مسابقتی اور جدت پر مبنی ماحول فراہم کرتا ہے۔ اس طرح کے اقدامات تعلیمی تربیت اور عملی کام کی دنیا کے درمیان خلا کو پُر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔”

موریہ نے بتایا کہ رواں سال کے آغاز میں ہواوے اور ریاستی محکمہ برائے ٹی وی ای ٹی کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے تاکہ اساتذہ اور طلبہ میں آئی سی ٹی ٹیلنٹ کی ترقی کو فروغ ملے، جدت پسندی کی حوصلہ افزائی ہو اور فارغ التحصیل طلبہ کو صنعت میں شمولیت کے لئے بہتر طور پر تیار کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صنعت کے ساتھ شراکت داری ڈیجیٹل مہارتیں فروغ دینے میں  کلیدی حیثیت رکھتی ہے، جنہیں بروئے کار لا کر مینوفیکچرنگ، زراعت، صحت، نقل و حمل اور مالیاتی خدمات کے شعبوں میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔

کینیا میں ہواوے آئی سی ٹی اکیڈمی کے سربراہ مائیکل کاماؤ نے کہا کہ مقابلے میں شریک طلبہ کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں عملی تربیت، رہنمائی اور عالمی تجربہ حاصل ہوگا۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): مائیکل کاماؤ، سربراہ، ہواوے کینیا آئی سی ٹی اکیڈمی

"ہمارے ہاں تین مرحلوں پر مشتمل مقابلے ہوں گے۔دسمبر میں قومی فائنل منعقد ہوگا۔ آئندہ سال فروری میں  ذیلی صحارا افریقہ یا جنوبی افریقی خطے کے 15 ممالک کے درمیان علاقائی فائنل ہوگا۔ اس کے بعد توقع ہے کہ ہم مئی 2026 میں عالمی فائنل میں شرکت کے لئےبہترین طلبہ کو چین لے جا سکیں گے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ رواں برس کے مقابلے میں طلبہ نیٹ ورک ٹریک، کلاؤڈ ٹریک، کمپیوٹنگ اور جدت کے شعبوں میں حصہ لیں گے جبکہ بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ ایوارڈز اور ملازمت کے مواقع بھی حاصل کریں گے۔

نیروبی سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!