منگل, اگست 26, 2025
انٹرنیشنلکابل میں چین،افغانستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے مذاکرات

کابل میں چین،افغانستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے مذاکرات

چینی وزیر خارجہ وانگ یی، افغان وزیر خارجہ عامر خان متقی اور پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کابل میں ہونے والے چھٹے سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات میں شریک ہیں۔(شِنہوا)

کابل(شِنہوا)چین،افغانستان اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے چھٹے سہ فریقی مذاکرات کابل میں ہوئے۔

مذاکرات میں چین کے وزیرخارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی، افغان وزیر خارجہ عامر خان متقی اور پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے شرکت کی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ 2022 سے جب سے تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے سہ فریقی ڈائیلاگ کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا ہے۔ تینوں ممالک باہمی احترام،مساویانہ مشاورت اور باہمی فائدے کے اصولوں پر کاربند ہیں،سلامتی، ترقی اور سیاسی شعبوں میں تعاون کو مسلسل بڑھا رہے ہیں، علاقائی امن کے تحفظ، استحکام اور مختلف قسم کے خطرات اور چیلنجز سے نبردآزما ہونے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے انسانیت کے مشترکہ مستقبل کی حامل برادری کی تعمیر کا اہم تصور پیش کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عالمی ترقیاتی اقدام، عالمی سلامتی اقدام اور عالمی تہذیبی اقدام کی تجویز بھی پیش کی ہے جو  مشترکہ طور ایک خوبصورت گھر کی تعمیر اور سلامتی کی بنیاد قائم کرنے کے لئے تینوں ممالک کو اہم رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین افغانستان اور پاکستان کے ساتھ اعتماد کو گہرا کرنے کا خواہشمند ہے، ہم ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق معاملات پر ہم آہنگی اور ایک دوسرے کو مدد فراہم کرنے کے حامی ہیں، خطے میں بیرونی قوتوں کی مداخلت کی سختی سے مخالفت  کرتے ہیں اور ایسی کسی بھی تنظیم یا شخص کی اپنی حدود میں کسی بھی ایسی سرگرمیوں کے خلاف ہیں جو تینوں ممالک کی قومی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچائے۔

انہوں نے نشاندہی کی  کہ چین اور پاکستان نے بین الاقوامی برادری اور خطے کے پڑوسیوں کے درمیان افغانستان کے استحکام اور تعمیر نو کی کوششوں میں رہنمائی کی ہے اور افغانستان کے بین الاقوامی تعلقات کے فروغ میں بھی پیش قدمی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کثیر الجہتی فورمز میں افغانستان کے مفادات کی وکالت کرنا جاری رکھے گا، بین الاقوامی برادری اور افغانستان کے درمیان تعمیری تعاون اور تبادلوں کو فروغ دے گا اور افغانستان کی طرف سے اپنے سفارتی تعلقات کی بہتری کی کوششوں میں مدد فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک کو ترقیاتی تعاون کو وسعت دینی چاہیے،سلامتی سے متعلق مکالمے کے طریقہ کار کو بہتر بنانا چاہیے، قانون کے نفاذ اور سلامتی کے متعلق تعاون کو گہرا کرنا چاہیے، سرحد پار دہشت گردانہ سرگرمیوں کے مقابلے کے لئے مضبوط کوششیں کرنی چاہئیں اور اتفاق رائے پر مبنی جامع اقدامات کے ذریعے دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا چاہیے۔

اس موقع پر افغان وزیر خارجہ عامر خان متقی اور پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سہ فریقی وزرائے خارجہ  ڈائیلاگ کے طریقہ کار کے تحت حاصل کی جانے والی مثبت پیش رفت کی تعریف کی اور تینوں ممالک کے درمیان  تعاون کو فروغ دینے میں چین کی خدمات کو سراہا۔

متقی نے کہا کہ افغانستان دوستانہ تعلقات کو بڑھانے، ہم آہنگی  اور تعاون کو مستحکم کرنے اور سہ فریقی تعاون کی مزید ترقی کو فروغ دینے کا خواہشمند ہے۔

اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ سہ فریقی تعاون میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور  مشترکہ ترقی حاصل کرنے کے لئے اس تعاون کو مختلف شعبوں میں مستحکم کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے پڑوسی ہونے کے ناطے پاکستان افغان امن عمل کو بڑھانے اور افغان عوام کے معاشی حالات بہتر بنانے کے لئے زیادہ تعاون فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے بیرون ملک منجمد کئے گئے اثاثوں کو جاری کرنے مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے تینوں ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ سرحد پار دہشت گردانہ حملوں سمیت ہر قسم کی دہشت گردانہ سرگرمیوں  کے خلاف مل کر کام کریں۔

تینوں  ممالک نے سہ فریقی وزرائے خارجہ مکالمے کے نظام کا بھرپور استعمال کرنے، تمام شعبوں میں تبادلہ خیال اور تعاون مضبوط کرنے اور علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!