واشنگٹن: امریکا میں قائم فلاحی تنظیم ہیل فلسطین اور انسانی حقوق کے دیگر گروپوں نے امریکا کی جانب سے غزہ سے آنے والے فلسطینیوںکے سیاحتی ویزے روکنے کے فیصلے پر تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مختصر مدت کے امریکی ویزوں پر علاج کے خواہاں زخمی بچوں کو نقصان ہو گا۔
ایک بیان میں ہیل فلسطین نے کہا شدید زخمی بچوں کو جو ضروری طبی علاج ان کے اپنے ملک میں دستیاب نہیں ، وہ اس کے لیے انہیں عارضی ویزا پر امریکالایا اور انہیں مالی معاونت فراہم کی۔
علاج مکمل ہونے کے بعد بچے اور ان کے ساتھ آنے والے افرادِ خانہ شرقِ اوسط واپس چلے جاتے ہیں،یہ پروگرام عطیات سے چلایا جاتا ہے اور اس میں امریکی حکومت کا پیسہ استعمال نہیں کیا گیا تھا۔
ہیل فلسطین نے کہا کہ دائیں بازو کی سازشی نظریہ ساز لورا لومر کے بیان کے مطابق پناہ گزینوں کی آباد کاری کا کوئی پروگرام نہیں تھا اور گروپ کی کوششیں طبی علاج کے پروگرام کا حصہ تھیں۔
