منگل, اگست 19, 2025
تازہ ترینٹرمپ کے محصولات امریکی قرضوں میں نمایاں کمی نہیں کریں گے،امریکی ماہرین...

ٹرمپ کے محصولات امریکی قرضوں میں نمایاں کمی نہیں کریں گے،امریکی ماہرین اقتصادیات

امریکہ کے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

نیویارک(شِنہوا)امریکی ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ محصولات میں اضافہ امریکی قرضوں کی شرح نمو کو سست ضرور کر سکتا ہے لیکن مجموعی قرضے میں کوئی نمایاں کمی نہیں لاسکتا۔

فورچیون میگزین نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ اضافی محصولات سے حاصل ہونے والی آمدنی نہ صرف امریکہ کے 370 کھرب ڈالر کے قومی قرضے کو کم کرے گی بلکہ عوام کو منافع بھی فراہم کرے گی۔

ٹرمپ نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ میرا بنیادی مقصد قرضے کی ادائیگی ہےجو کہ بڑی مقدار میں ہوگی اور ہو سکتا ہے کہ ہم اتنی زیادہ آمدنی حاصل کریں کہ امریکی عوام کو ایک منافع بھی دیا جا سکے۔

تاہم فورچیون کی رپورٹ میں بعض امریکی ماہرین اقتصادیات نے صدر کے اس دعوے پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔

یونیورسٹی آف پنسلوانیا کے وارٹن سکول میں فنانس اور اکنامکس کے پروفیسر جوآؤ گومز نے فورچیون کو بتایا کہ ہوسکتا ہے محصولاتی آمدنی "ون بگ، بیوٹی فل بل ایکٹ” جیسے اخراجات کو کچھ حد تک پورا کر سکے جس کے بارے میں کانگریس  کےبجٹ آفس نے پیش گوئی کی ہے کہ  2030 تک قومی قرضے میں 30 کھرب ڈالر کا اضافہ متوقع ہے لیکن مجموعی قرضے میں کوئی نمایاں کمی متوقع نہیں۔

امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو ڈیسمنڈ لیک مین نے کہا کہ ٹرمپ کا 300 ارب ڈالر جمع کرنے کا دعویٰ ملک کے بڑھتے ہوئے قرضے کے مقابلے میں محض سمندر میں ایک قطرہ ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ملک ایک بہت ہی خطرناک قرضے کی راہ پر گامزن ہے۔

لیک مین نے خبردار کیا کہ ٹرمپ محصولات کو روزگار کے مواقع پیدا کرنے یا قرضے میں کمی لانے کے لئے سیاسی حمایت حاصل کرنے کے ایک ہتھیار کے طور پر پیش کرتے ہیں لیکن سرمایہ کار اس دعوے پر یقین نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ منڈیاں بیوقوف نہیں وہ حساب لگا سکتی ہیں اور جان سکتی ہیں کہ یہ بات بے بنیاد ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی کہ موجودہ محصولاتی آمدنی تو امریکی قرضے پر آنے والے سود کی ادائیگی کے لئے کافی نہیں، مجموعی قرضے میں کمی تو دور کی بات ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں قومی قرضے پر سود کی ادائیگی 60.95 ارب ڈالر رہی جب کہ محصولات سے حاصل ہونے والی آمدنی صرف 29.6 ارب ڈالر تھی۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!