چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر لیان یون گانگ میں چین۔قازقستان (لیان یون گانگ) نقل و حمل تعاون اڈے کا فضائی منظر-(شِنہوا)
بشکیک(شِنہوا)چین کی تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا یوریشین اکنامک یونین (ای اے ای یو) کے ساتھ ہم آہنگ ہونا وقت کی ضرورت ہے، یہ چین اور یوریشین ممالک کے درمیان تعاون کے تصورات کی مستقل مزاجی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ترقی کے لئے قیمتی مواقع فراہم کرتا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کے محکمہ اطلاعات اور پریس کے نائب ڈائریکٹر الیکسی فادیف نے اس ہفتے کے شروع میں ایک بریفنگ میں کہا تھا کہ روس اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر چین کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ ای اے ای یو کے ترقیاتی منصوبوں کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹوکے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔
اوربیلی اینالیٹیکل ریسرچ سنٹر کے سینئر ماہر جونی میلیکیان نے یونین اور منصوبے کے مابین موجودہ تعاون کو مثبت قرار دیا اور کہا کہ یہ مرحلہ اب مشترکہ ڈھانچے، ٹرانسپورٹ اور ڈیجیٹل منصوبوں پر عملی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گیس، تیل اور تیل کی مصنوعات کے لئے مشترکہ منڈی بنانے اور سامان لے جانے والی ریل کی ڈیجیٹل سہولت پر کام اس منصوبے سے منسلک ہے۔ اس سے تجارت بڑھتی ہے اور ممالک ایک دوسرے کے ساتھ بہتر مقابلہ کر سکتے ہیں۔
یوریشین بین الحکومتی کونسل کا اجلاس کرغزستان کے سیاحتی شہر چولپان عطا میں ہوا۔ ایجنڈے میں یونین کے رکن ممالک کی اقتصادی صلاحیت کو مضبوط کرنا، باہمی تجارت کو فروغ دینا، معیار زندگی بہتر بنانا اور یونین کی مشترکہ منڈی میں رکاوٹوں کو ختم کرنا شامل تھا۔
بیلاروس سٹیٹ یونیورسٹی آف اکنامکس کے ریکٹر علی اکسے ایگوروف نے شِنہوا کو بتایا کہ ای اے ای یو اور بیلٹ اینڈ روڈ کے امتزاج کے نتائج کی بات کی جائے تو سب سے اہم چیز ہمارے شہریوں کی زندگی کے معیار میں بہتری ہے۔ ہم چینی معاشی نظام میں ہونے والی زبردست بہتری کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ اس ماڈل کا مطالعہ کیا جانا چاہیے اور اسے یوریشین خطے کے حالات کے مطابق ڈھالنا چاہیے۔
کرغزستان کے شہر چولپان عطا میں یوریشین بین الحکومتی کونسل کے ایک توسیعی اجلاس کا منظر-(شِنہوا)
یوریشین اکنامک کمیشن نے چین کے ساتھ تعاون کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
