شنگھائی تھیٹر اکیڈمی کی رقا صاؤں نے برطانیہ کے شہر ایڈنبرگ میں ایڈنبرگ آرٹ فیسٹیول کے دوران رقص پر مبنی ڈرامہ "دی پیور بلیو” پیش کیا۔(شِنہوا)
ایڈن برگ،برطانیہ(شِنہوا)ایڈن برگ آرٹ فیسٹیول میں چائنہ فوکس پروگرام کا آغاز ہوا، جس نے فنون لطیفہ کے دنیا کے سب سے بڑے سٹیج میں سے ایک پر چین کی 9 فنون پیش کیں اور جدید چینی تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔
سنٹر فار چائنہ شنگھائی انٹرنیشنل آرٹس فیسٹیول کے منتظم نے بتایا کہ اس سال کا پروگرام 30 جولائی کو شروع ہوا جو 25 اگست تک جاری رہے گا، جس میں موسیقی، رقص، تھیٹر اور تجرباتی پرفارمنس شامل ہیں۔
نمائش کی اہم خصوصیات میں چین نیشنل سنٹر فار دی پرفارمنگ آرٹس آرکسٹرا کا برطانیہ میں پہلا مظاہرہ، پرسنلری 4.0 جو بال روم ڈانس اور مصنوعی ذہانت کا امتزاج ہے اور جس کی تحریک دی پیونی پیویلین سے لی گئی ہے، ژوانگ زی کا خواب جو سایہ پتلیوں کے کھیل کو داؤ مت فلسفے کے ساتھ جوڑتا ہے اور دی پیور بلیو جو ایک "مچھلی رقص” کا مظاہرہ ہے جس کا مقصد سمندری تحفظ سے آگاہی بڑھانا ہے، شامل ہیں۔
برطانیہ کے محکمہ کاروبار و تجارت میں تخلیقی صنعت کے نائب سربراہ نیل سیمپل نے چینی فنون لطیفہ کو زندہ دل جدت کا ذریعہ اور چین و برطانیہ کے درمیان ثقافتی تعاون کا محرک قرار دیا۔
2017 سے اب تک چائنہ فوکس نے ایڈن برگ فیسٹیول میں 35 پرفارمنسز پیش کی ہیں، جنہیں ایک لاکھ 20ہزار سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں۔ ان میں ڈرامے، رقصی ڈرامے، موسیقی اور دیگر قسم کے پروگرام شامل ہیں۔
سنٹر کے نائب صدر تانگ ینگ چھی نے کہا کہ یہ 5 ویں بار ہے کہ تنظیم نے ایڈن برگ میں مظاہرے کی ایک ٹیم کی قیادت کی ہے۔ انہوں نے چائنہ فوکس کو بیرون ملک کے ناظرین کے لئے چین کے بدلتے ہوئے جدید فن کو دیکھنے کا ایک موقع قراردیا۔
ایڈن برگ آرٹ فیسٹیول، جس میں بین الاقوامی فیسٹیول، فرنچ، ملٹری ٹیٹو، بین الاقوامی کتب میلہ اور تصویری فن میلہ شامل ہیں، ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں فنکاروں کو اپنی طرف راغب کرتا ہے۔
