تل ابیب: اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اوراسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف)کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر فوج کے درمیان سینئر افسران کی ترقیوں اور تقرریوں کے اجلاس کے معاملے پر جھگڑا ہو گیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے فوجی افسران کی تقرریوں کے اعلان سے پہلے ہی ترقی پانے والے افسران کی فہرست لیک کر دی۔ اس پر وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے نے فوجی سربراہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زمیر کی جانب سے یہ اجلاس وزیرِ دفاع کی ہدایت کے برعکس، بغیر پیشگی ہم آہنگی اور اتفاق کے، اور طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منعقد کیا گیا، لیک ہونے والے ناموں یا تقرریوں پر بات کرنے یا انہیں منظور کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، چیف آف اسٹاف کو آئندہ ایسی یا دیگر تقرریوں کے لیے وزیرِ دفاع سے پیشگی ہم آہنگی کرنا ہوگی۔
انہوں نے زور دیا کہ فوجی قیادت وزیرِ دفاع کے ماتحت ہے اور اس کی ہدایات اور پالیسی کے مطابق کام کرے گی۔ اسرائیل کاٹز نے ایک اور بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ طے شدہ طریقہ کار پر عمل کریں گے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ چوں کہ یہ تقرریاں وزیرِ دفاع اور آئی ڈی ایف چیف آف اسٹاف کی مشترکہ ہوتی ہیں، اس لیے کرنل اور اس سے اوپر کے رینک کی تقرریوں کا ایک منظور شدہ طریقہ موجود ہے، اس طریقے کے مکمل ہونے سے پہلے کوئی ڈسکشن نہیں ہوتی۔
انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے چیف آف اسٹاف کو بتا دیا ہے کہ انہیں مزید وقت درکار ہے اور اس وقت یہ ڈسکشن نہیں ہونی چاہیے، وہ ان سینئر افسران کو ترقی دینے پر غور کریں گے جو غزہ کے محاذ پر تعینات ہیں، اور اپنی موجودہ ذمہ داری کا مقررہ وقت مکمل کیے بغیر دوسری ذمہ داریوں پر منتقل ہونا چاہتے ہیں، جب کہ حماس کو شکست دینے کا کام ابھی مکمل نہیں ہوا۔
کاٹز نے مزید کہا کہ وہ یہ بھی دیکھیں گے کہ آیا ان افسران کو ترقی دی جائے جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران غزہ محاذ پر کمان کی تھی، یا جن کے نام ماضی میں غیر معمولی واقعات سے منسلک رہے ہیں۔
انہوں نے دوبارہ زور دیا فوجی قیادت وزیرِ دفاع کے ماتحت ہے اور اس کے احکامات اور پالیسی کے مطابق کام کرے گی۔ آدھی رات کے بعد آئی ڈی ایف نے سرکاری طور پر تقرریوں کا اعلان کیا تو زمیر نے بھی اسرائیل کاٹز کو جواب دیا، فوج کے بیان میں کہا گیا کہ اسٹافنگ ڈسکشن پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق اور قواعد کے تحت ہوئی ہے، چیف آف اسٹاف واحد مجاز اتھارٹی ہے جو کرنل اور اس سے اوپر کے رینک پر کمانڈروں کی تقرری کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ چیف آف اسٹاف جنرل اسٹاف فورم کی موجودگی میں باقاعدہ اسٹافنگ ڈسکشن کرتا ہے، اور تقرری کا فیصلہ کرتا ہے۔ اس کے بعد یہ تقرری وزیرِ دفاع کے پاس منظوری کے لیے جاتی ہے، جو منظور یا مسترد کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود آئی ڈی ایف نے ترقی پانے والے افسران کی فہرست جاری کر دی۔
