منگل, اگست 12, 2025
تازہ ترینچینی ٹیم نے یورپ میں ہڈیوں پر کندہ قدیم تحریریں ڈیجیٹل طور...

چینی ٹیم نے یورپ میں ہڈیوں پر کندہ قدیم تحریریں ڈیجیٹل طور پر محفوظ کرلیں

چین کے وسطی صوبہ ہینان کے شہر آن یانگ میں یِن شو عجائب گھر کی نئی عمارت میں ایک سیاح ہڈیوں پر کندہ تحریر دیکھ رہی ہے-(شِنہوا)

ژینگ ژو(شِنہوا)چین کے وسطی صوبہ ہینان کی ایک یونیورسٹی ٹیم نے یورپ کے اداروں میں موجود ہڈیوں پر کندہ قدیم 542 تحریروں کو اعلیٰ معیار میں ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کر لیا ہے جو کہ ان ثقافتی نوادرات کو ان کے آبائی وطن میں محفوظ کرنے کی سمت میں ایک اہم پیشرفت ہے۔

یہ تحریریں آن یانگ شہر میں واقع آن یانگ نارمل یونیورسٹی کی  ہڈیوں پر کندہ قدیم تحریروں کے اعداد وشمار تیار کرنے والی لیبارٹری نے ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کی ہیں جسے ہڈیوں پر کندہ قدیم تحریروں کا مرکز مانا جاتا ہے۔

ڈیجیٹائز کی گئی ان 542 تحریروں میں سے 485 تحریریں جرمنی کے شہر برلن میں واقع ایتھنالوجیکل عجائب گھر میں محفوظ ہیں جبکہ باقی تحریریں فرانس کے مختلف اداروں میں رکھی گئی ہیں۔

لیبارٹری کے ڈائریکٹر لیو یونگ گے نے بتایا کہ ٹیم اس وقت ان ڈیجیٹل اعداد وشمار کو تفصیلی ماڈل بنانے پر کام کر رہی ہے جنہیں اے آئی عالمی ریسرچ پلیٹ فارم کے ذریعے دنیا بھر میں شیئر کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لیبارٹری اس وقت سوئٹزرلینڈ، سویڈن، نیدرلینڈز اور بیلجیئم کے اداروں سے بھی بات چیت کر رہی ہے تاکہ قدیم ہڈیوں پر لکھی گئی مزیدتحریریں ڈیجیٹل طور پر محفوظ کی جاسکیں۔

اوریکل بون سکرپٹ یا جیاگو وین چین کا قدیم ترین طرز تحریر ہے۔ یہ تحریریں عام طور پر کچھوے کے خول یا جانوروں کی ہڈیوں پر کندہ کی جاتی تھیں۔ جیاگو وین چین کی سب سے پرانی معروف تحریری شکل ہے جس میں مکمل اور ترقی یافتہ قدیم حروف شامل ہیں۔ اب تک آن یانگ میں موجود یِن شو کھنڈرات سے ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد تحریریں دریافت ہو چکی ہیں جو اب چین اور دنیا کے مختلف عجائب گھروں میں رکھی گئی ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!