اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی ائیر چیف کے بیان کو مضحکہ خیزقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خارجہ سطح پر بھارت کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے، 9 مئی مقدمات سیاسی نہیں ،کسی اور ملک میں ہوتے تو نتائج سنگین ہوتے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ بھارتی فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل اے پی سنگھ کا دعوی کہ مئی میں ہونیوالی 4روزہ جھڑپ کے دوران پاکستان کے 5طیارے مار گرائے اتنا بے بنیاد ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اپنی ایک گھنٹہ 50منٹ کی پارلیمانی تقریر میں اس کا ذکر تک نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ جھوٹ بولنے والے کا حافظہ نہیں ہوتا، شائد بھارتی ائیر چیف سمجھتے ہیں کہ ان کے جھوٹ کو سچ مان لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاست بہار جو آبادی کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہے میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں ،اگر بی جے پی وہاں ہار گئی تو اس کی سیاسی پوزیشن مزید کمزور ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی خود اپنے لئے مسائل پیدا کر رہی ہے جبکہ اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے شواہد پیش کئے ہیں جو بھارتی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی عالمی سطح پر ساکھ متاثر ہو رہی ہے، پہلگام واقعے پر کسی بھی ملک نے بھارتی موقف کی تائید نہیں کی جس سے بھارت کی سفارتی ناکامی عیاں ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 9 مئی مقدمات سیاسی نوعیت کے نہیں بلکہ جرائم سے متعلق ہیں ،ان میں سزائیں سنائی جا رہی ہیں، سب کی توجہ اس پر ہے کہ سزائیں کن لوگوں کو مل رہی ہیں جبکہ واقعات کا پس منظر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ افراد کو اپیل کا حق حاصل ہے ،اگر بھارت، امریکہ یا برطانیہ میں کوئی جماعت ایسی کارروائی کرتی تو نتائج بہت سنگین ہوتے اور اب تک کیا کچھ ہوچکا ہوتا۔
