چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کے شہر دابن چھینگ میں ایک ونڈ فارم، جو چین کی ’’ونڈ ویلی‘‘ بھی کہلاتا ہے، کا خوبصورت فضائی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)ایک تھنک ٹینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے انسانیت کے لئے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کی تعمیر اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی خاطر اپنی دانش، حل اور قوت فراہم کی ہے۔
یہ رپورٹ شِنہوا نیوز ایجنسی سے منسلک تھنک ٹینک شِنہوا انسٹی ٹیوٹ اور ماحولیاتی تہذیب پر شی جن پھنگ کے نظرئیے کے حوالے سے تحقیقی مرکز نے”خوبصورت چین اور دنیا کے لئے شفاف پانی اور سرسبز پہاڑ: چین کا ماحولیاتی تہذیب کا نظریہ، عمل اور اس کے عالمی اثرات” کے عنوان سے مشترکہ طور پر جاری کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین نے اس تصور کی عالمی اہمیت کو اجاگر کیا ہے کہ "صاف پانی اور سرسبز پہاڑ انمول اثاثے ہیں”۔ چین نے عالمی ماحول دوست ہم آہنگی کو مستحکم کیا، ماحول دوست تبدیلی کی توانائی کو ابھارا، عالمی ماحولیاتی نظم و نسق میں قیادت کی اور ماحول دوست بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کی۔
رپورٹ کے مطابق دنیا میں ماحول دوست توانائی کی منتقلی کو فروغ دینے کے عمل میں چین نے نئی توانائی کے شعبے کی تیز رفتار ترقی کے ذریعے عالمی رسد میں اضافہ کیا ہے اور افراط زر کے عالمی دباؤ کو کم کرنے میں مدد دی ہے۔ چین مسلسل 10 سال سے شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں کی تنصیب میں دنیا بھر میں سرفہرست رہا ہے اور اس نے دنیا میں غیر حیاتیاتی توانائی کی کھپت میں اضافے کا 45 فیصد سے زائد حصہ ڈالا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران چین نے 100 سے زائد ممالک اور خطوں کے ساتھ ماحول دوست توانائی کے منصوبوں میں شراکت داری کی ہے جن میں کئی نمایاں توانائی منصوبے اور چھوٹے پیمانے پر عوامی فلاحی منصوبے شامل ہیں جس نے ان ممالک میں بجلی کی قلت اور مہنگائی جیسے مسائل کو موثر طریقے سے حل کیا۔
