منگل, اگست 26, 2025
پاکستانپرامن مقاصد کیلئے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعظم

پرامن مقاصد کیلئے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پُرامن مقاصد کیلئے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، ایران کا اسرائیلی جارحیت کیخلاف بھرپور جواب لائق تحسین ہے، ایرانی قیادت نے دلیرانہ انداز میں دشمن کیخلاف مضبوط فیصلے کیے، سپریم لیڈر اور صدر پزشکیان کی قیادت میں ایران نے شاندار فتح حاصل کی، دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی سوچ یکساں ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ عصر حاضر میں مسلم اتحاد ناگزیر ہے، پاکستان سے تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں، سرحدی علاقوں میں دہشتگردوں کی سرکوبی دونوں ممالک کیلئے ناگزیر ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کیخلاف جارحیت کی، سپریم لیڈر اور صدر پزشکیان کی قیادت میں ایران نے شاندار فتح حاصل کی، پاکستان کے 24 کروڑ عوام نے اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی، پاکستان نے ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کیلئے بھرپور آواز اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بے گناہ بچوں کو شہید کیا جارہا ہے، اسلامی اور مہذب دنیا کو غزہ میں مظالم کیخلاف آواز اٹھانی چاہئے، غزہ میں قیام امن کیلئے تمام تر توانائیاں بروئے کار لانا ہوں گی۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایران کا اسرائیلی جارحیت کیخلاف بھرپور جواب لائق تحسین ہے، ایرانی قیادت نے دلیرانہ انداز میں دشمن کیخلاف مضبوط فیصلے کیے، پُرامن مقاصد کیلئے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان ایران کے حق کیلئے اس کے ساتھ کھڑا ہے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی سوچ یکساں ہے، اسرائیل خوراک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ  مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھی غزہ سے مختلف نہیں، کشمیر کی وادی مظلوم کشمیریوں کے خون سے سرخ ہوچکی ہے، پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائی، کشمیریوں کے حق کیلئے آواز اٹھانے پر ایران کے شکر گزار ہیں۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم شہباز شریف کو ایران کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، اسرائیلی حملوں کیخلاف حمایت پر پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، عصر حاضر میں مسلم اتحاد ناگزیر ہے، پاکستان سے تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقوں میں دہشتگردوں کی سرکوبی دونوں ممالک کیلئے ناگزیر ہے، غزہ میں اسرائیلی مظالم ناقابل قبول ہیں، اسلامی دنیا کو غزہ کیلئے مؤثر آواز اٹھانا پڑے گی۔

معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی دستاویزات کا تبادلہ

اس سے قبل پاکستان اور ایران کے درمیان معاہدوں، مفاہمتی یادداشتوں کی دستاویزات کا تبادلہ ہوا، تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے بھی شرکت کی۔

ایرانی وزیر تجارت اور پاکستان کے وزیر برائے تحفظ خوراک، وزیر مملکت خزانہ و ریلوے اور ایران کے وزیر خارجہ کے درمیان یادداشت کا تبادلہ ہوا، جبکہ وفاقی وزیر خالد مگسی اور ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کے درمیان بھی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔

وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ اور ایرانی وزیر کے درمیان یادداشت، پاکستان اور ایران کے درمیان ثقافتی روابط کے فروغ سے متعلق یادداشت اور پاکستان اور ایران کے درمیان ماحولیاتی شعبے میں تعاون کی یادداشت کا بھی تبادلہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان بحری شعبے میں تعاون، آزادانہ تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کی یادداشت اور مصنوعات کا معیار بہتر بنانے کے شعبے میں تعاون کی یادداشت کا بھی تبادلہ ہوا۔

پاکستان اور ایران کے درمیان فضائی خدمات کے شعبے میں تعاون کی یادداشت اور قانون و انصاف، داخلہ امور کے حوالے سے یادداشت کا بھی تبادلہ ہوا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!