غزہ شہر کے علاقے تل الحوا میں اسرائیلی فضائی حملے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کا ملبہ پڑاہے-(شِنہوا)
یروشلم(شِنہوا)اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
فرانسیسی صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایک منصفانہ اور دیرپا امن کے تاریخی عزم کے مطابق میں نے فیصلہ کیا ہے کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔
میکرون نے مزید کہا کہ وہ اس کا "رسمی اعلان” اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس سے پہلے کریں گے۔
اپنے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ایسا قدم دہشت گردی کو انعام دینے کے مترادف ہے اور اس سے ایک اور ایرانی حمایت یافتہ گروپ بننے کا خطرہ ہے، جیسے غزہ میں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی حالت میں فلسطینی ریاست امن کے ساتھ رہنے کے لئے نہیں بلکہ اسرائیل کے خاتمے کا ایک آغاز ہوگی۔
اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی ریاست دراصل حماس کی ریاست بن جائے گی، بالکل ویسے ہی جیسے 20 سال پہلے جب اسرائیل نے غزہ سے انخلا کیا تھا تو حماس نے وہاں قبضہ کرلیا تھا۔
میکرون کا یہ اقدام ان کے اپریل میں کئے گئے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فرانس فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ یہ اعلان جون میں نیویارک میں سعودی عرب کے ساتھ مل کر ہونے والی ایک بین الاقوامی فلسطین کانفرنس کے دوران کیا جانا تھا لیکن امریکی دباؤ کی وجہ سے بین الاقوامی کانفرنس کو جولائی کے آخر تک موخر کردیا گیا۔
