وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں۔ کوئی شخص اسلحہ کے ساتھ نظر آیا توکارروائی ہوگی۔
اے پی سی سے خطاب میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف ڈرون ہرگز استعمال نہیں ہوگا، خیبرپختونخوا میں کسی کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ آپریشن سے صرف ہمارا نقصان ہوا ہے۔ 15 روزمیں گرینڈ جرگہ بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کاہ کہ وفاق کا افغانستان وفود بھیجنا آئین کی خلاف ورزی ہے، خیبرپختونخوا کے فیصلے اسحاق ڈار اور محسن نقوی نہیں کر سکتے۔ اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات افغانستان سے نہیں کرسکتے۔ ایسے اقدامات میں صوبائی حکومت کواعتمادمیں نہ لیناوفاق کی ہٹ دھرمی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاق سرحدوں پر اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا رہا، میرا صوبہ مجھے چلانے دیں، آپ اپنا کام کریں۔ صوبے میں وفاقی فورس کی کارروائی نہیں ہونی چاہیے۔ وفاق عوام کے مینڈیٹ کی توہین اور آئین کی خلاف ورزی کررہاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قبائلیوں سےوعدے پورے نہیں کیے گئے، قبائلی اضلاع سےلوگوں کوپولیس میں بھرتی کریں گے۔ فاٹا پاٹا میں ٹیکس کو مسترد کرتے ہیں، واپس لیا جائے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق این ایف سی کاحق دیاجائے، صوبے کے اثاثوں کا اختیار صوبے کے پاس ہی رہے گا، صوبائی حکومت کے واجبات فوری ادا کیے جائیں۔
