سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کی عمارت کا منظر-(شِنہوا)
جنیوا(شِنہوا)چین نے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کی جنرل کونسل کے 2 روزہ اجلاس کے دوران یکطرفہ ٹیرف اقدامات کی مخالفت اور کثیرجہتی تجارتی نظام کے دفاع پر زور دیا ہے۔
اجلاس میں پیش کئے گئے ایک بیان میں چینی وفد نے کہا کہ عالمی تجارت میں بے یقینی اور تقسیم کے خطرات بڑھ رہے ہیں جس سے تجارتی عدم استحکام میں شدت آگئی ہے۔
وفد نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں نئی یکطرفہ ٹیرف پالیسیوں کا سلسلہ جاری ہے اور ان پابندیوں سے متاثرہ تجارت کا حجم 27 کھرب امریکی ڈالر تک پہنچ چکا ہے جو کہ 2009 سے اعداد و شمار کی دستیابی کے بعد سب سے بلند سطح ہے۔
اس صورتحال کے تناظر میں چینی وفد نے ڈبلیو ٹی او کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ باہمی یکجہتی اور تعاون کو فروغ دیں اور کثیرجہتی تجارتی نظام کی موثر حمایت کریں۔
وفد نے چین کی جانب سے پہلے سے پیش کردہ 3 نکاتی ایس ڈی آر فریم ورک کی وضاحت کی، جس میں "استحکام کو بنیاد، ترقی کو ترجیح اور اصلاحات کو راستہ” قرار دیا گیا ہے۔ وفد نے کہا کہ اس فریم ورک کے تحت مجوزہ اقدامات میں ڈبلیو ٹی او کے اصولوں جیسے پسندیدہ ترین قوم (ایم ایف این) کا درجہ اور عدم امتیاز کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنا، ترقی پذیر رکن ممالک کو کثیر جہتی تجارتی نظام میں ضم کرنے کی حمایت کرنا اور ڈبلیو ٹی او کی جامع اصلاحات کو فروغ دینا شامل ہیں۔
چینی وفد نے زور دیا کہ تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے رکن ممالک کے درمیان کئے گئے 2 طرفہ معاہدے اور اقدامات ڈبلیو ٹی او کے اصولوں سے ہم آہنگ ہونے چاہئیں۔
