روانڈا کے جنوبی ضلع گیساگارا کی شدید گرمی اور گردوغبار کے باوجود ہانگ کانگ پولی ٹیکنک یونیورسٹی کے 100 سے زائد طلبہ اور اساتذہ حال ہی میں دیہی علاقوں میں سولر پینلز اور اندرونی روشنیوں کے نظام نصب کرنے پہنچے ہیں۔
ان دیہات کے بیشتر رہائشیوں کے لیے بجلی کبھی ایک ان دیکھی نعمت تھی اور رات میں روشنی ہونا ایک خواب جیسا لگتا تھا۔
یونیورسٹی نے 2013 میں روانڈا میں اپنا "سروس لرننگ پروجیکٹ” شروع کیا جو 2015 میں ایک سولر انرجی منصوبے میں تبدیل ہو گیا۔ تب سے اب تک ٹیم مشرقی اور جنوبی علاقوں کے دیہی گھروں میں 2,000 سے زائد سولر سسٹمز نصب کر چکی ہے۔
ساوٴنڈ بائٹ 1 (انگریزی): کینیتھ لو، سروس لرننگ اسپیشلسٹ، ہانگ کانگ پولی ٹیکنک یونیورسٹی
"پہلے دیہاتیوں کو صرف موبائل فون چارج کرنے کے لیے میلوں دور جانا پڑتا تھا اور وہاں دفتروں یا دکانوں میں ایک دو گھنٹے گزارنے پڑتے تھے۔ اب ہمارے سسٹم کی مدد سے وہ گھر بیٹھے یو ایس بی کے ذریعے اپنے موبائل فون چارج کر سکتے ہیں۔”
لو کے مطابق ٹیم نے گیساگارا ضلع میں 500 سے زائد گھروں میں سولر پینلز اور روشنیاں نصب کی ہیں، جن میں باورچی خانے، بیڈ رومز، ڈرائنگ رومز اور صحن شامل ہیں۔
ان گھروں کو بنیادی سولر سسٹمز مفت فراہم کیے گئے جن میں ایک سولر پینل، کنٹرولر، بیٹری اور تین ایل ای ڈی بلب شامل ہیں۔ بیٹری کو موبائل چارج کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ساوٴنڈ بائٹ 2 (کینیاروانڈا): پروویڈینس نکوزے، ضلع گیساگارا کی رہائشی
"ہم بہت خوش ہیں کہ اب ہمارے پاس بجلی ہے اور میرے بچے رات کو آرام سے پڑھائی کر سکتے ہیں۔ ہم ان دوستوں کے شکر گزار ہیں۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ اب جب گھروں میں روشنی موجود ہے تو کھانا پکانا یا کھیتوں سے دیر سے واپس آ کر بچوں کو نہلانا جیسے کام بہت آسان ہو گئے ہیں۔
یہ اقدام روانڈا حکومت کے اس بڑے مقصد سے بھی ہم آہنگ ہے کہ ہر گھر تک بجلی کی رسائی ممکن بنائی جائے۔
ساوٴنڈ بائٹ 3 (کینیاروانڈا): ژاں پال ہابینیزا، نائب میئر، گیساگارا ضلع
"ہمارے پاس وژن 2020-2050 جیسا ایک منصوبہ ہے اور ایک قلیل المدتی منصوبہ بھی ہے جسے نیشنل اسٹریٹجی فار ٹرانسفارمیشن (این ایس ٹی ٹو) کہا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک ہدف یہ ہے کہ ہر گھر میں بجلی ہو۔ میں پولی یو کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے 500 سے زائد گھروں کو روشنی فراہم کر کے ہمیں اس ہدف کی جانب بڑھنے میں مدد دی۔”
ہابینیزا نے کہا کہ پولی یو کا کام گیساگارا ضلع کو عملی، کمیونٹی پر مبنی حل کے نمونے کے طور پر ابھار رہا ہے اور ملک میں بجلی کی رسائی کے قومی اقدامات میں حصہ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے ہانگ کانگ کی یونیورسٹی کے ساتھ شراکت کی تعریف کی اور روانڈا اور چینی حکومت کے مضبوط تعلقات پر اظہار تشکر کیا ہے۔
گیساگارا، روانڈا سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
————————————————————-
آن سکرین ٹیکسٹ:
ہانگ کانگ پولی ٹیکنک یونیورسٹی نے روانڈا کے دیہی علاقوں کو روشن کر دیا
500 سے زائد دیہاتی گھروں میں مفت شمسی توانائی کے نظام فراہم کیے گئے
گھروں کو سولر پینل، بیٹری، کنٹرولر اور ایل ای ڈی لائٹس فراہم کی گئیں
شمسی نظام میں موبائل چارجنگ اور رات کے وقت روشنی کی سہولت شامل
دیہی بچے اب رات کو بھی سکون سے تعلیم حاصل کر سکتے ہیں
شمسی توانائی سے خواتین کو گھریلو کاموں میں آسانی میسر
پروجیکٹ سے روانڈا کے ہر گھر تک بجلی پہنچانے کے ہدف میں مدد ملی
سولر سسٹم سے پائیدار توانائی اور مقامی ترقی کو فروغ ملا
پولی یو کا منصوبہ 2013 میں شروع ہوا ،2015 سے شمسی توانائی پر توجہ دی گئی
اب تک 2,000 سے زائد گھروں میں سولر سسٹم نصب کیے جا چکے ہیں
روانڈا کے ترقیاتی وژن 2050 کے اہداف میں اہم پیش رفت

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link