چین کے مشرقی صوبے انہوئی کی جِنگ شیان کاؤنٹی میں سیاح نیو فورتھ آرمی کے سابقہ ہیڈکوارٹرز کی یادگاری عمارت کا دورہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
ہارپنڈن(شِنہوا)دہائیوں پہلےجاپانی جارحیت کے خلاف چین کی مزاحمتی جنگ کی حمایت کے لئے اپنی زندگی وقف کرنے والےبرطانوی صحافی جارج ہوگ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک نمائش برطانوی کاؤنٹی ہرٹ فورڈ شائرکے قصبے ہار پنڈن میں شروع ہوگئی۔
مرحوم ہوگ کے بھانجے اور سوانح حیات ’’بلیڈز آف گراس: دی سٹوری آف جارج ایلون ہوگ‘‘ کے مصنف مارک ایلون تھومس نے کہا کہ جارج چین کے سچے، معزز اوردانا دوست بن گئے تھے۔
سینٹ جارج سکول، جہاں ہوگ نے تعلیم حاصل کی تھی ، کے چیف آپریٹنگ آفیسر ٹم فلیمنگ نے کہا کہ یہ نمائش فسطائیت مخالف عالمی جنگ کے دوران چین کی تاریخ کے اس حصے کو جاننے کے لئے طلبہ کو مزید مدد فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے ہمارے سکول کے نعرے ’’بلندی کی تلاش‘‘ نے ہوگ کو اپنی یونیورسٹی کی تعلیم اور بعد ازاں چین میں اپنے بہادرانہ کارناموں کے لئے تحریک اور رہنمائی فراہم کی ہو۔
ہارپنڈن ہسٹری سوسائٹی کے ٹرسٹی ڈیوڈ کینڈال نے کہا کہ ہوگ غیر معمولی صلاحیتوں کا حامل نوجوان تھا جس نے اپنی مختصر زندگی میں نمایاں کارنامے سر انجام دئیے۔
ہوگ کی زندگی کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے چین کا سفر کرنے کےبعد کینڈال نے چین میں ہوگ کی جانب سے حاصل کی جانے والی کامیابیوں کے متعلق برطانیہ اور بالخصوص ہارپنڈن میں عوام کو معلومات فراہم کرنے کے لئے ایک خصوصی نمائش کے انعقاد کا فیصلہ کیا۔
ہارپنڈن ہسٹری سوسائٹی کے مطابق گریجویشن کے بعد ہوگ کے عالمی دورے نے انہیں چین پہنچا دیا، اُس وقت جب چینی عوام جاپانی جارحیت کے خلاف مزاحمتی جنگ لڑ رہے تھے۔ اس دوران وہ مقامی لوگوں میں گھل مل گئے، ان کے دکھ درد میں شریک ہوئے اور ساتھ ہی وہ اپنے گھر والوں کو خطوط لکھتے رہے یا اخبارات کے لئے مضامین تحریر کرتے رہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کے آخری 7 سال چین میں ہی گزارے۔
