اتوار, جولائی 27, 2025
پاکستانبارشوں سے اموات 242 تک جاپہنچیں، مون سون کا حالیہ اسپیل 25...

بارشوں سے اموات 242 تک جاپہنچیں، مون سون کا حالیہ اسپیل 25 جولائی تک جاری رہے گا

ملک بھر میں رواں سال مون سون بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 242 ہوگئی۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید  21 افراد بارشوں کے باعث جاں بحق ہوئے، اس دوران مختلف واقعات میں 6 لوگ زخمی بھی ہوئے۔ 26 جون سے 22 جولائی تک  242 افراد جاں بحق جبکہ 598 زخمی ہوچکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بارشوں سے 209 مکان مکمل تباہ ہوئے جبکہ 645 کانوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ ملک بھر میں بارشوں کے باعث 208 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔ 12 پل اور ساڑھے 10 کلومیٹر سڑکیں بھی متاثر ہوئیں۔

این ڈی ایم اے نے 25 جولائی تک ملک کے بیشتر علاقو ں میں مون سون بارشوں سے ممکنہ خطرات کے حوالے سے الرٹ جاری کر دی۔

رپورٹ کے مطابق شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے کے باعث سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے، حساس علاقوں میں ریشون، بریپ، بونی، سردار گول، ٹھلو 1 و 2، ہنارچی، ہندور، درکوٹ، بدسوات، اشکومن، ارکاری شامل ہے۔

بارشوں کے باعث دریائے سندھ، جہلم، چناب اور کابل میں پانی کے بہاؤ میں مزیداضافے کا امکان ہے، دریا چناب میں مرالہ، خانکی اورقادرآبادکے مقا م پرنچلے سے درمیانے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

دریا ئے جہلم میں منگلا کے بالائی علاقوں اور دریا کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے جبکہ دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ، تونسہ اور گڈو بیراج میں بھی پانی کے بہاؤ میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

خیبرپختونخوا میں دریائے سوات اور پنجکوڑہ اور ان کے ملحقہ ندی نالوں میں پانی طغیانی کا خدشہ ہے۔ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ اور شگر میں سیلابی صورتحال متوقع ہے۔ ہسپر، خنجراب، شمشال، برالدو، ہوشے اور سالتورو اور ان کے ملحقہ ندی نالوں میں اچانک سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

بلوچستان کے اضلاع موسیٰ خیل، شیرانی، ژوب اور سبی کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا امکان ہے۔

شمالی علاقہ جات میں بارشوں کے باعث پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی صورتحال کے باعث شاہراہِ قراقرم اور بابوسر ٹاپ دونوں طرف سے مکمل بلاک ہو چکے ہیں۔

سیاح پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں

این ڈی ایم اے نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ 25 جولائی تک پہاڑی علاقوں کے سفر سے گریز کریں، سڑکوں کی صورتحال جاننے کے لیے ریڈیو یامقامی انتظامیہ کی مدد سے مصدقہ خبروں تک رسائی یقینی بنائیں۔ غیر تصدیق شدہ متبادل راستوں کے استعمال سے گریز کریں، یہ خطرناک ہو سکتے ہیں۔

این ڈی ایم اے اور متعلقہ ادارے کی جانب سے صورتحال پر مکمل نگرانی اوربروقت اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ تیز بہاؤ کی صورت میں ندی نالوں، پلوں اور پانی میں ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں۔

عوام سے گزارش کی ہے کہ موسم اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے آگاہی کے لیے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ سے راہنمائی لیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!