چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر کُنشان میں حوالگی کی ایک تقریب کے دوران وی 2000 سی جی کیری آل، جو کہ ایک ٹن وزن اٹھانے اور عمودی پرواز و لینڈنگ کا حامل برقی ای وٹول طیارہ ہے،دیکھا جاسکتا ہے۔(شِنہوا)
شنگھائی(شِنہوا)ایک چینی ٹیکنالوجی کمپنی نے ایک ٹن وزن اٹھانے والا عمودی طورپر اڑنے اور اترنے والا برقی ہوائی جہاز حوالے کیا، جو بڑے ای ویٹول طیاروں کے استعمال میں ایک اہم کامیابی ہے۔
یہ ہوائی جہاز شنگھائی میں قائم کمپنی "آٹو فلائٹ” نے تیار کیا ہے۔ وی 2000سی جی کیری آل میں زیادہ سے زیادہ 2 ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت ہے۔
گزشتہ سال ٹائپ سرٹیفکیٹ اور پیداوار سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد اور پرواز کے لئے موزوں ہونے کا سرٹیفکیٹ ملنے کے بعد یہ بغیر پائلٹ ہوائی جہاز اب گوانگ ژو کی کم بلندی والی ٹرانسپورٹ کمپنی کے ذریعے استعمال کیا جائے گا۔
چین کے مشرقی صوبہ جیانگسو کے شہر کُنشان میں وی 2000سی جی کیری آل، جو ایک ٹن وزن اٹھانے والا عمودی طور پراڑنے اور اترنے کا حامل (ای ویٹول) برقی ہوائی جہاز ہے، کی آزمائشی پرواز کامظاہرہ کیاجارہاہے۔(شِنہوا)
مکمل طور پر برقی وی 2000سی جی کیری آل 400 کلوگرام تک وزن لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور یہ 200 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کر سکتا ہے۔ یہ ہوائی جہاز عمودی طور پر اڑنے اور اترنے کی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ ایک فکسڈ وِنگ کروزنگ ڈیزائن کا حامل ہے، اسے کم بلندی پر نقل وحمل ، ہنگامی امداد اور دیگر شعبوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
آٹو فلائٹ کے سینئر نائب صدر شے جیا کے مطابق یہ ہوائی جہاز اب تک چین اور دیگر ممالک جیسے متحدہ عرب امارات اور جاپان میں مختلف علاقوں پر 40 ہزار کلومیٹر سے زائد محفوظ پروازیں مکمل کرچکا ہے، ان پروازوں سے اس کی کارکردگی کو پرکھنے اور اس کے ممکنہ استعمال کے طریقے تلاش کرنے میں مدد ملی ہے۔
اس ای ویٹول کی حوالگی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چین کی کم بلندی والی معیشت تیزی سے ترقی کے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ چین کی سول ایوی ایشن انتظامیہ کے مطابق اس شعبے کی مارکیٹ ویلیو 2023 میں 500 ارب یوآن (تقریباً 70 ارب امریکی ڈالر) سے بڑھ کر 2025 تک 15 کھرب یوآن تک پہنچ جائے گی اور 2035 تک یہ حیران کن 35 کھرب یوآن تک جا سکتی ہے۔
