اتوار, جولائی 27, 2025
پاکستانڈاکٹر عافیہ کیس میں رپورٹ پیش نہ کرنے پر وفاقی کابینہ کو...

ڈاکٹر عافیہ کیس میں رپورٹ پیش نہ کرنے پر وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ  نے ڈاکٹر عافیہ کیس میں رپورٹ پیش نہ کرنے پر  وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ کے اراکین سے دو ہفتوں میں نوٹس پر جواب طلب کرلیا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے تحریری حکم جاری کر دیا۔ ریمارکس دیے کہ چھٹیاں ختم ہونے کے بعد پہلے ورکنگ ڈے پر اگلی سماعت ہوگی۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے عدالتی روسٹر میں تبدیلی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ ریمارکس دیئے کہ ایک بار پھر ایڈمنسٹریٹیو پاور کو جوڈیشل پاور کیلئے استعمال کیا گیا ۔ انصاف کو شکست سے بچانے کیلئے اپنے عدالتی اختیارات استعمال کروں گا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ میں نے فوزیہ صدیقی کیس دیگر کیسز کے ساتھ آج مقرر کیا تھا، جمعرات کو بتایاگیا کہ کازلسٹ جاری نہیں ہوگی جب تک تبدیلی نہیں کی جاتی۔ اس کیس کی وجہ سے میرا کاز لسٹ روکی گئی۔ چیف جسٹس کو پرسنل سیکرٹری کے ذریعے درخواست بھجوائی مگر انھیں دستخط کرنے کیلئے 30 سیکنڈ نہ ملے۔ ایک مرتبہ پھر انتظامی اختیار کے ذریعے عدالتی اختیار استعمال کیا گیا۔ مگر عدالت کی عزت کیلئے اپنا عدالتی اختیار استعمال کروں گا۔

معزز جج نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کا روسٹر چیف جسٹس آفس ہینڈل کرتاہے، جج اگر چاہے بھی تو چھٹیوں میں کام نہیں کرسکتا،میری چھٹیاں آج سے شروع ہونی تھیں۔ جج چھٹی کے دن عدالت میں انصاف فراہم کرنے کے لیے بیٹھنا چاہتاہے۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ ایک بار پھر ایڈمنسٹریٹیو پاور کو جوڈیشل پاور کے لیے استعمال کیا گیا، ماضی میں ججز کا روسٹر مخصوص کیسز کے فیصلوں کیلئےاستعمال ہو چکا۔ میں انصاف کو شکست کا سامنا نہیں کرنے دوں گا، ہائیکورٹ کی عزت برقرار رکھنے کیلئے اپنی جوڈیشل پاورزاستعمال کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فوزیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہیں، اپیل سپریم کورٹ میں مقرر ہے، حکومت نے سپریم کورٹ میں میرے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کررکھی ہے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!