اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینپاک افغان تجارت چھ ماہ میں ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی

پاک افغان تجارت چھ ماہ میں ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی

مقامی میڈیا ادارے کے مطابق افغانستان اور پاکستان کے درمیان 2025 کی پہلی ششماہی میں تجارتی حجم تقریباً ایک ارب امریکی ڈالر رہا ہے۔

طلوع نیوز کے مطابق افغان وزارتِ صنعت و تجارت کے ترجمان اخوندزادہ عبدالسلام جواد نے بتایا کہ اس عرصے میں پاکستان کے ساتھ کل تجارت 98 کروڑ 89 لاکھ ڈالر رہی ہے، جس میں 27 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی برآمدات اور 71 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی درآمدات شامل ہیں۔

ساوٴنڈ بائٹ (دری): فرید صافی، افغان برآمد کنندہ

"جتنا زیادہ کوئلہ برآمد ہوگا، کوئلہ سیکٹر میں کام کرنے والے مزدوروں کی معاشی اہمیت بھی اتنی ہی بڑھے گی۔ اور جب برآمدات میں اضافہ ہوگا تو کان کنی کی سرگرمیاں بھی بڑھیں گی۔”

عبدالسلام جواد کے مطابق افغانستان کی پاکستان سے اہم درآمدات میں ادویات، ابلا ہوا چاول، چینی، سوتی کپڑا اور مقامی فیکٹریوں کے لیے خام مال شامل ہیں۔ جبکہ پاکستان کو افغانستان کی اہم برآمدات میں کپاس، کوئلہ، پیاز، ٹماٹر، کشمش، پھلیاں اور ٹیلکم شامل ہیں۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ غلام خان بارڈر کراسنگ کی مسلسل بندش کے باوجود افغانستان کی پاکستان کو برآمدات گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں زیادہ رہی ہیں۔

افغان چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے بورڈ ممبر خان جان الوکوزئی کے مطابق اس وقت تازہ پھل اور سبزیاں چمن، طورخم، اسپن بولدک اور ڈنڈ پتن کے بارڈر کراسنگ پوائنٹس کے ذریعے منتقل کی جا رہی ہیں۔ ان میں سے بیشتر راستے پچھلے سال پھلوں کے سیزن کے دوران بند رہے ہیں۔

کابل سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

——————————————

آن سکرین ٹیکسٹ:

پاک افغان تجارت کا حجم 2025 کی پہلی ششماہی میں ایک ارب ڈالر کے قریب پہنچ گیا

چھ ماہ میں افغانستان کی پاکستان کو برآمدات 27 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئیں

پاکستان سے افغانستان کی درآمدات 71 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک جا پہنچیں

افغانستان کی درآمدات میں ادویات، چینی، چاول اور خام مال شامل

پاکستان کو افغان برآمدات میں کوئلہ، کپاس، پیاز اور کشمش نمایاں

غلام خان بارڈر بند ہونے کے باوجود برآمدات میں گزشتہ سال سے اضافہ

تازہ پھل اور سبزیاں چمن، طورخم اور اسپن بولدک کے راستے منتقل کی جا رہی ہیں

افغان کوئلہ برآمدات بڑھنے سے مقامی کان کنوں کی آمدنی میں بھی اضافہ متوقع ہے

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!