چین کے جنوبی ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی تنظیم کی عمارت کا منظر-(شِنہوا)
ویانا(شِنہوا)چینی مندوب نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم (آئی او میڈ) ثالثی کے ذریعے بین الاقوامی تنازعات کے حل میں مدد فراہم کرنے کی غرض سے ایک سرکردہ بین الحکومتی ادارے کے طور پر کام کرے گی۔
ویانا میں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب لی سونگ نے ان خیالات کا اظہار بین الاقوامی تجارتی قانون کے حوالے سے اقوام متحدہ کے کمیشن (یو این سی آئی ٹی آر اے ایل) کے 58 ویں اجلاس کے دوران آئی او میڈ کی تشہیری تقریب میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ثالثی بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کے ترجیحی طریقوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی او میڈ ثالثی کے ذریعے بین الاقوامی تنازعات کے حل کے لئے وقف دنیا کی پہلی بین الحکومتی قانونی تنظیم ہوگی۔
یو این سی آئی ٹی آر اے ایل کی سیکرٹری جنرل اینا جوبن-بریٹ نے کہا کہ انہوں نے اس سال مئی میں ہانگ کانگ میں آئی او میڈ کے قیام کے کنونشن کی دستخطی تقریب دیکھی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئی او میڈ مستقبل میں یو این سی آئی ٹی آر اے ایل کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرے گی تاکہ بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کی ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جا سکے۔
آئی او میڈ ایک اہم عالمی عوامی فلاحی اقدام ہے جو چین نے دیگر ہم خیال ممالک کے ساتھ مل کر بین الاقوامی ثالثی کی بڑھتی ہوئی ضرورت اور ترقی کے رجحان کو پورا کرنے کے لئے اٹھایا ہے۔
