چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ میں بیدا ہوانگ گروپ کی شاخ کے ماتحت زرعی کمپنی کے چاولوں کے کھیت کے اوپر ڈرون کے ذریعے کھاد کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے زرعی شعبے نے ماحول دوست ترقی کے حوالے سے مسلسل مثبت پیشرفت کی ہے۔ یہ بات بیجنگ میں منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران جاری کی جانے والی چائنہ ایگریکلچرل گرین ڈیویلپمنٹ رپورٹ 2024 میں بتائی گئی ہے۔
یہ رپورٹ چائنیز اکیڈمی آف ایگر یکلچرل سائنسز (سی اے اے ایس) اور چائنہ ایگریکلچرل گرین ڈیویلپمنٹ ریسرچ سوسائٹی نے جاری کی ہے۔ سی اے اے ایس کے صدر اور چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے رکن ہوانگ سان وین نے کانفرنس میں بتایا کہ یہ رپورٹ چین کی ماحول دوست ترقی کے نظریے کو مزید نافذ کرنے کے لئے اہم مدد اور حوالہ فراہم کرتی ہے۔ یہ ماحولیاتی ترجیح کی سطح، وسائل کی کفایت شعاری اور ماحول دوست و کم کاربن طریقوں کی خصوصیات کے ذریعےزرعی اور دیہی علاقوں کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2024 میں متعددشعبوں میں نمایاں پیشرفت دیکھی گئی۔ چین نے اپنی اعلیٰ معیار کی زرعی زمینوں کی تعمیر میں معیار اور کارکردگی کو مسلسل بڑھایا۔ ماحولیاتی تحفظ کو مضبوط بنایا گیا۔ موجودہ زرعی زمینوں میں آلودگی پر قابو پایا گیا ہے،جس کے نتیجے میں 2024 میں 8 کروڑ مو (تقریباً 53 لاکھ 30 ہزار ہیکٹرز) اعلیٰ معیار کی زرعی زمینیں تیار یا بہتر کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چین نے گزشتہ سال تیسرے قومی اراضی سروے کو آگے بڑھایا، جس کے دوران 28 لاکھ 70 ہزار سے زائد مقامات سے 31 لاکھ 10 ہزار سے زائد مٹی کے نمونے جمع کئے گئے۔
چین نے حیاتیاتی زرعی وسائل کے تحفظ کے نظام کو بھی بہتر بنایا۔ 2024 میں کئے گئے قومی زرعی جینیاتی وسائل کی شماری کے مطابق 5 لاکھ 80 ہزار فصلوں کے جینیاتی وسائل، 14 لاکھ مویشیوں اور مرغیوں کے جینیاتی مواد اور 2 لاکھ 70 ہزار اقسام کے خوردبینی زرعی وسائل مستقل طور پر محفوظ کئے گئے ہیں۔
ٹھوس اقدات کے ذریعے کیمیائی مواد کے استعمال میں پائیدارکمی لائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2024 میں کیمیائی کھادوں کا استعمال 4 کروڑ 98 لاکھ 80 ہزار رہا جو 2020 کے مقابلے میں 5 فیصد کم ہے۔فصلوں کی کاشت میں کیڑے مار ادویات کا استعمال 2 لاکھ 42 ہزار ٹن (سو فیصد خالص شکل میں) رہا جو مسلسل 8 ویں سال کمی کا رجحان برقرار رکھے ہوئے ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زرعی شعبے میں مشینوں کے استعمال کے رجحان میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے اور فصلوں کی کاشت، بوائی اور کٹائی کے مراحل میں مشینی استعمال کی شرح قومی سطح پر 75 فیصد سے تجاوز کرگئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ زرعی آمدن میں نمایاں اضافہ ہوا۔ 2024 میں دیہی رہائشیوں کی فی کس قابل تصرف آمدنی 23 ہزار 119 یوآن (تقریباً 3 ہزار 220 امریکی ڈالر) رہی، جو حقیقی معنوں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.3 فیصد زیادہ ہے۔ یہ شرح شہری رہائشیوں کی آمدنی میں اضافہ کی شرح سے 1.9 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل وسائل کے انتظام میں بھی پیشرفت ہوئی۔ چین نے اپنے زرعی وسائل کے منظم ڈیجیٹل انتظام کو فروغ دیا اور ماحول دوست زرعی ترقی کے لئے طویل المدتی، مستقل مشاہداتی تجرباتی مراکز کی معاونت کی صلاحیت کو مزید مضبوط بنایا۔
