یوگنڈا کے صدر یووری موسوینی نے وسطی یوگنڈا کے ضلع کایونگا میں 87.6 کلومیٹر طویل سڑک کی اپ گریڈیشن کا افتتاح کیا ہےجس میں فیری اور پل کے اترنے کے مقامات کی تعمیر بھی شامل ہے۔
صدر موسوینی نے جمعہ کے روز ’کایونگا ببالی گالیریا سڑک‘ کے دو سالہ تعمیری منصوبے کا افتتاح کیا ہے ۔اس موقع پر یوگنڈا میں چین کے سفیر ژانگ لیژونگ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
یہ منصوبہ چائنہ روڈ اینڈ برج کارپوریشن (سی آر بی سی) نے شروع کیا جس کے تحت کچّی سڑک کو تارکول (پکی) سڑک میں تبدیل کیا جائے گا۔ اس سے جھیل کیوگا کے ذریعے وسطی یوگنڈا کا شمالی اور مشرقی علاقوں سے رابطہ بہتر ہو جائے گا۔
صدر موسوینی نے بتایا کہ ہم کافی عرصے سے اس سڑک کی تعمیر کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ یہ ایک اسٹریٹجک شاہراہ ہے جو شمالی یوگنڈا اور کمپالا کے درمیان فاصلہ کم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بہتر سڑکیں کسانوں کو اپنی پیداوار منڈیوں تک آسانی سے پہنچانے میں مدد دیں گی۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): یووری موسوینی، صدر، یوگنڈا
"یہ منڈیاں ابھرتی ہوئی منڈیاں ہیں۔ یہ مسلسل ترقی کر رہی ہیں۔ یہاں رہتے ہوئے آپ کو روزگار کے بہت سے امکانات حاصل ہوتے ہیں۔”
چینی سفیر نے یوگنڈا کے بنیادی سہولیات کی ترقی پر توجہ دینے کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین اس کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سڑکوں کی تعمیر قومی خوشحالی کے فروغ کے لئے نہایت اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی سہولیات کے منصوبوں میں شامل چینی ادارے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں بلکہ مقامی لوگوں کو علم اور مہارت کی منتقلی کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یوگنڈا کے وزیر برائے تعمیرات و ٹرانسپورٹ کاتومبا وامالا نے کہا کہ اپ گریڈ کی گئی سڑک شمالی اور وسطی یوگنڈا کے درمیان سفر کا دورانیہ کئی گھنٹے کم کر دے گی جس سے تجارت کو فروغ ملے گا اور علاقائی انضمام میں بہتری آئے گی۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): کاتومبا وامالا، وزیر برائے تعمیرات و ٹرانسپورٹ، یوگنڈا
"منصوبے کے مطابق اگر یہ سڑک 24 ماہ کے اندر مکمل ہو گئی جبکہ فیری کراسنگ بھی موجود ہے تو کمپالا پہنچنے میں چار گھنٹے سے بھی کم وقت لگے گا۔ یوں سفر کا دورانیہ نمایاں طور پر کم ہو جائے گا اور آپ جانتے ہیں کہ یہ کاروباری برادری کے لیے نہایت اہم ہے۔”
مقامی کسان جان بوسکو سسکیبا نے شِنہوا کو بتایا کہ سڑک کی اپ گریڈیشن سے ان کے لئے زرعی پیداوار کو منڈیوں تک پہنچانا آسان ہو جائے گا۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (لوگنڈا): جان بوسکا سسکیبا، مقامی رہائشی
"ہم اپنی فصل اگا کر کچھ آمدنی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔لیکن مثال کے طور پر جب آپ ٹماٹر شہر لے جاتے ہیں تو وہ پہنچتے پہنچتے ہی خراب ہو جاتے ہیں۔لیکن جب یہ سڑک بن جائے گی تو ہماری اجناس کی ترسیل بہت آسان ہو جائے گی اور گاڑیاں وقت پر پہنچ سکیں گی۔”
چین نے یوگنڈا میں جن بڑے سڑک منصوبوں کی مالی معاونت کی ہے ان میں کمپالا انتیبے ایکسپریس وے نمایاں طور پر شامل ہے۔ یہ ایکسپریس وے دارالحکومت کو انتیبےکے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے ملاتی ہے جسے ملک کا عالمی دروازہ تصور کیا جاتا ہے۔
کایونگا، یوگنڈا سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
یوگنڈا میں سڑک منصوبے کا افتتاح، صدر نے سنگ بنیاد رکھا
چینی کمپنی دو سال میں سڑک کی اپ گریڈیشن مکمل کرے گی
اس منصوبے میں پل اور فیری کی تعمیر بھی شامل ہے
منصوبے سے سفر کا دورانیہ کئی گھنٹے کم ہو جائے گا
بہتر سڑکوں سےیوگنڈا کے کسانوں کی منڈیوں تک رسائی آسان ہوگی
نئی سڑک سے زرعی اجناس بروقت منڈیوں تک پہنچائی جا سکیں گی
افتتاحی تقریب میں چینی سفیر نے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا
چین یوگنڈا میں کئی اہم شاہراہوں کی تعمیر کر چکا ہے

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link