یونگ جون ڈانس ایسوسی ایشن کے ارکان ملائیشیا کے علاقے سیلانگور کے روانگ میں شیر رقص کے مظاہرے سے قبل سیلفی لے رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے ملائیشیا کے ساتھ ویزے سے استثنیٰ کے معاہدے پر باضابطہ طور پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے جس سے چین کی ویزا فری سفری پالیسی کو مزید توسیع ملی ہے۔
اس پالیسی کے تحت چین اور ملائیشیا کے ایسے شہری جن کے پاس عام کارآمد پاسپورٹ ہو، وہ بغیر ویزا کے ایک دوسرے کے ملک میں آ جاسکتے ہیں اور کسی دوسرے ملک جاتے ہوئے وہاں مختصر قیام کرسکتے ہیں۔ ہر دورے میں زیادہ سے زیادہ 30 دن کے قیام کی اجازت ہوگی۔ کسی بھی 180 دن کی مدت کے دوران کل 90 دن سے زائد قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ پالیسی دونوں ممالک کے درمیان باہمی ویزا فری معاہدے پر دستخط کے تین ماہ بعد نافذ ہوئی ہے۔ جو چین کی طرف سے سفرکو آ سان بنانےاور بین الاقوامی تبادلوں کو بڑھانے کی کوششوں کی طرف ایک اور قدم ہے۔
مئی تک چین نے 157 ممالک کے ساتھ باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدے کئے ہیں جو مختلف اقسام کے پاسپورٹس کا احاطہ کرتے ہیں۔نومبر2024 میں چین نے ویزا فری داخلے کے قیام کی مدت بڑھا کر 30 دن کردی تھی۔
