چین کے دارالحکومت بیجنگ میں سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ میں بلند و بالا عمارتوں کا منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) بیجنگ کی مجموعی مقامی پیداوار 2025 کی پہلی ششماہی میں سالانہ بنیاد پر 5.5 فیصد نمو کے ساتھ 25 کھرب یوآن (تقریباً 350.2 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگئی جس کا تعین مستقل قیمتوں پر کیا گیا ہے۔
میونسپل شماریات دفتر کے مطابق بنیادی صنعت کی اضافی قدر 4.57 ارب یوآن رہی جس میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا، ثانوی صنعت 4.7 فیصد اضافے سے 335.6 ارب یوآن سے تجاوز کر گئی جبکہ ثالثی صنعت 21.6 کھرب یوآن سے تجاوز کر گئی جس میں 5.6 فیصد اضافہ ہوا۔
شہر میں مقررہ حجم سے بڑی صنعتی کمپنیوں کی اضافی قدر میں رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں 7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 0.2 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
لیتھیم آئن بیٹریوں، نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں اور طبی آلات و سازوسامان کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ اعلیٰ درجے کی پیداوار میں نمایاں پیش رفت دیکھی گئی۔
خدمات کے شعبے نے 5.6 فیصد ترقی کی جو ایک کلیدی عنصر ہے۔ معلومات کی ترسیل، سافٹ ویئر اور آئی ٹی خدمات کی پیداوار تقریباً 619.4 ارب یوآن تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 11.1 فیصد زیادہ ہے۔ مالیاتی خدمات کی پیداوار تقریباً 436.3 ارب یوآن رہی جس میں 8.1 فیصد اضافہ ہوا۔
بیجنگ میں شہری بیروزگاری کی اوسط شرح پہلی ششماہی میں 4.1 فیصد پر برقرار رہی جس میں پہلی سہ ماہی سے کوئی تبدیلی نہیں ہوئی جبکہ شہریوں کی فی کس قابل تصرف آمدنی 45 ہزار 144 یوآن تک پہنچ گئی جس میں 4.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
