وزیراعظم شہبازشریف نے ملک میں چینی کا شعبہ ڈی ریگولیٹ کرنے کےلیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنادی۔
کمیٹی کے چیئرمین وزیر توانائی اور سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار کنوینر ہوں گے۔ کمیٹی میں وزیر خزانہ، وزیر قومی غذائی تحفظ اور وزیر اقتصادی امور بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی رانا نسیم، کوآرڈینیٹر برائے زراعت احمد عمر بھی رکن ہوں گے، سیکریٹرز وزارت غذائی تحفظ،تجارت،چیئرمین ایف بی آر،صوبائی چیف سیکریٹریز شامل ہیں۔
کمیٹی 30 روز میں وفاقی و صوبائی قوانین، قواعد وضوابط اور پالیسیوں کا جائزہ لے کر سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔ کمیٹی شوگر سیکٹر میں اصلاحات اور نجکاری کی قابل عمل تجاویز مرتب کرے گی۔
کمیٹی ذخائر، رسد، قیمت، کسانوں اور صارفین کے حقوق اور ضرورت کے مطابق سفارشات تیار کرے گی۔ چینی کی پیداوار، درآمد، برآمد، قیمتوں کے تعین، سبسڈی اور ذخیرہ اندوزی سے متعلق امور بھی شامل ہیں۔
کمیٹی صارفین کو قیمتوں میں اتار چڑھائو سے بچانے کے لئے پالیسی سفارشات مرتب کرے گی، کمیٹی شفاف نجکاری کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرے گی۔
