چین نے 4197 کلومیٹر طویل ایکسٹرا ہائی وولٹیج پاور ٹرانسمیشن سرکل کی تعمیر مکمل کر لی ہے جو ملک کے سب سے بڑے ریگستان پر مشتمل علاقے’ تارم بیسن‘کے گرد واقع ہے۔ یہ منصوبہ چین کے شمال مغربی خودمختار علاقے سنکیانگ کے جنوبی حصے میں بنیادی سہولیات کی ترقی کا ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
اتوار کے روز 750 کلو وولٹ سرکل کا آخری حصہ بھی مکمل کر کے جوڑ دیا گیا جو اب اپنی نوعیت کا ملک کا سب سے بڑا پاور ٹرانسمیشن سرکل ہے۔ اس کی تعمیر اسٹیٹ گرڈ سنکیانگ الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ کی ایک ذیلی کمپنی نے کی جس کے مطابق یہ منصوبہ 15 برس میں مکمل ہوا جس میں 9 سب اسٹیشنز اور تقریباً 10 ہزار اسٹیل ٹاورز شامل تھے۔
کمپنی کے مطابق اس پیش رفت کے ساتھ "پاور ایکسپریس وے سرکل” مکمل ہو گیا۔ توقع ہے کہ یہ نومبر 2025 تک مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔
تارم بیسن دنیا کے دوسرے بڑے اڑتی ہوئی ریت کے ریگستان ’تکلامکان ‘ میں واقع ہے۔ سنکیانگ کے جنوبی نخلستان صدیوں سے شدید ریتیلے طوفانوں کی زد میں رہے ہیں جس کے باعث یہ علاقے نہ صرف فاصلے کے اعتبار سے الگ تھلگ رہے بلکہ ترقی کے امکانات سے بھی محروم رہے۔
حکام اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ جنوبی سنکیانگ کو ترقی کی تیز رفتار راہ پر ڈال سکتا ہے جبکہ ملک گیر سطح پر نئی توانائی کی فراہمی کو فروغ دے گا۔
ارمچی، چین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
چین نے جنوبی سنکیانگ میں برقی سرکلر لائن مکمل کر لی
4197 کلومیٹر طویل لائن تارم بیسن کے گرد تعمیر کی گئی
یہ ملک کی سب سے بڑی 750 کلو وولٹ پاور لائن ہے
منصوبے میں 9 سب اسٹیشنز اور 10 ہزار اسٹیل ٹاورز شامل ہیں
اس منصوبے کی تکمیل میں 15 سال لگے
بجلی کی یہ لائن نومبر 2025 تک مکمل طور پر فعال ہو جائے گی
شدید ریتیلے طوفان ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنےرہے
یہ منصوبہ جنوبی سنکیانگ کی ترقی کا راستہ کھولے گا

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link