ایک چینی تحقیقاتی ٹیم نے بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مل کر دماغی نقشہ سازی کے میدان میں ایک اہم پیش رفت حاصل کی ہے۔ درمیانے پیمانے پر دماغی نقشہ سازی سے متعلق دس نمایاں تحقیقی مقالے "سیل پریس” کے جرائد میں شائع کیے گئے ہیں۔
دماغی نقشہ سازی کی تحقیق کا مقصد احساس، حرکت، سیکھنے، یادداشت اور فیصلہ سازی جیسے افعال کے پیچھے کارفرما اعصابی نیٹ ورک کو سمجھنا ہے۔ اس کے ذریعے نیورونز کی اقسام اور ان کے آپسی روابط کو درست انداز میں نقشہ بند کیا جاتا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے جدید ہائی ریزولوشن دماغی امیجنگ، اسپیشل ٹرانسکرپٹومک تجزیے اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز کو یکجا کر کے خلیے کی سطح پر مختلف جانداروں کے دماغوں کے درمیانے پیمانے پر نقشے تیار کیے ہیں۔
یہ دس تحقیقی مقالے معروف سائنسی جرائد جیسے "سیل” اور "نیورون” میں شائع ہوئے ہیں، جو نہ صرف اس شعبے میں چین کی مہارت بلکہ عالمی سطح پر اس کی قائدانہ حیثیت کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔
ساوٴنڈ بائٹ 1 (چینی): مومنگ پو، سائنسی ڈائریکٹر، سی ای بی ایس آئی ٹی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز
"ہماری تحقیق میں ہم نے کامیابی سے دماغی نقشہ سازی کو پریمِیٹس تک توسیع دی ہے۔ یہ انوویشن 2030 منصوبے کے تحت کام کرنے والی اہم ٹیموں میں سے ایک کی بڑی کامیابی بھی ہے جس کی وجہ سے اس تحقیق کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔”
ساوٴنڈ بائٹ 2 (چینی): سن یان گانگ، مرکزی محقق، سی ای بی ایس آئی ٹی
"دماغی نقشہ سازی خاص طور پر انسانی دماغ اور دماغی بیماریوں سے متعلق تحقیق نئی تشخیص اور علاج کی حکمت عملیوں کی تیاری کے لیے بہت اہم ہے۔ یہی اس تحقیق کے بنیادی مقاصد اور اس کی اصل قدر ہے۔”
شنگھائی، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
——————————————————–
آن سکرین ٹیکسٹ:
چینی ماہرین کی دماغی نقشہ سازی میں انقلابی پیش رفت
بین الاقوامی سائنسدانوں کے ساتھ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی کامیابی
درمیانے پیمانے پر دماغی نقشہ سازی پر دس تحقیقی مقالے شائع کیے گئے
تحقیق کا مقصد اعصابی نیٹ ورک کی بہتر تفہیم حاصل کرنا ہے
نیورونز کی اقسام اور باہمی روابط کی درست نقشہ بندی ممکن
ہائی ریزولوشن امیجنگ اور اے آئی ٹیکنالوجی تحقیق کا حصہ
مقالے معروف جرائد ‘سیل’ اور ‘نیورون’ میں شائع ہوئے
تحقیق چین کی سائنسی قیادت اور مہارت کا مظہر قرار
تحقیق کو ‘انوویشن 2030’ منصوبے کے تحت خصوصی اہمیت حاصل
دماغی بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے نئے راستے کھلنے کی امید

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link