چینی وزیر خارجہ وانگ یی چین کے شمالی شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
تیانجن(شِنہوا)چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین قومی خودمختاری اور وقار کے تحفظ، طاقت کی سیاست اور دھمکیوں کی مزاحمت اور سیاسی مذاکرات کے ذریعے اپنے جائز حقوق اور مفادات کے دفاع کےلئے ایران کی حمایت جاری رکھے گا جبکہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مسلسل بہتر بنانے اور فروغ دینے کے لئے اچھی ہمسائیگی اور دوستی کے اصول پر کاربند رہے گا۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے بیورو کے رکن وانگ یی نے یہ بات بدھ کے روز چین کے شمالی شہر تیانجن میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہی جو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے لئے چین میں موجود ہیں۔
وانگ نے کہا کہ ایک جامع تزویراتی شراکت دار کے طور پر چین ایران کے ساتھ مل کر باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، تعاون کو مضبوط بنانے، تبادلوں کو وسعت دینے اور چین-ایران تعلقات کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔
عراقچی نے ایران کے لئے چین کی انمول حمایت کا شکریہ ادا کیا اور ایس سی او کے صدر کی حیثیت سے چین کے کردار اور تیانجن سربراہ اجلاس کی تیاریوں کے لئے حمایت کا اظہار بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو بڑھانے، باہمی مفید تعاون کو گہرا کرنے اور ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھنے کے لئے تیار ہے۔
دونوں فریقوں نے ایرانی جوہری مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
عراقچی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایران کا جوہری ہتھیار تیار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن وہ جوہری توانائی کے پرامن استعمال کا جائز حق ترک نہیں کرے گا۔ وہ تمام فریقوں کے ساتھ برابری اور احترام کی بنیاد پر جلد مذاکرات اور مشاورت شروع کرنے کا خواہاں ہے تاکہ ایرانی جوہری مسئلے کا سیاسی حل تلاش کیا جا سکے۔
