زمبابوے کے ہرارے میں زمبابوے براڈکاسٹنگ کارپوریشن میں ریڈیو نیوز کے منیجر جوناتھن ماریرواشِنہوا کو ایک انٹرویو دے رہے ہیں۔(شِنہوا)
ہرارے (شِنہوا) زمبابوے براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ چین اور افریقہ کے درمیان باہمی مفید شراکت داری پر مبنی تعاون نے عالمی جنوب میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔
زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے میں شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویوکے دوران زیڈ بی سی میں ریڈیو نیوز کے منیجر جوناتھن ماریروانے کہا کہ چین اور افریقہ کے درمیان باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی ایک ایسی شراکت داری پروان چڑھی ہے جس نے برسوں سے دونوں خطوں کی مشترکہ ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔
ماریروا ان چند زمبابوین میڈیا پروفیشنلز میں شامل ہیں جنہوں نے جون میں چین کے وسطی صوبے ہونان میں 2 ہفتے پر مشتمل اسکلز ایکسچینج پروگرام میں شرکت کی۔
اس دوران انہوں نے مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیا جن میں صوبائی دارالحکومت چھانگشا میں منعقدہ چوتھی چین-افریقہ اقتصادی و تجارتی نمائش بھی شامل تھی۔
چین کے وسطی صوبے ہونان کے شہر چھانگشا میں چھانگشا انٹرنیشنل کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں منعقدہ چوتھی چین-افریقہ اقتصادی و تجارتی نمائش کے دوران ایک نمائش کنندہ (بائیں جانب) مہمانوں سے گفتگو کر رہی ہے۔(شِنہوا)
ماریروا نے کہا کہ وہ 2013 میں شہر کے اپنے پہلے دورے کے بعد سے چھانگشا کے شہری منظر نامے میں بڑے پیمانے پر ہونے والی تبدیلی سے بہت متاثر ہوئے جو گزشتہ دہائی کے دوران چین کی حاصل کی جانےوالی گہری ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں نے ترقی کی شاندار سطح کا مظاہرہ کیا ہے، عمارتیں، بنیادی شہری سہولیات، سڑکوں کا نیٹ ورک سب کچھ اعلیٰ معیار کا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ چین میں مصنوعی ذہانت کے مختلف شعبوں خصوصاً میڈیا انڈسٹری میں وسیع پیمانے پر استعمال سے بھی بہت متاثر ہوئے ہیں۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link