اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلاقوام متحدہ کے ماہر انسانی حقوق پر امریکی پابندیاں ناقابل قبول ہیں،ترجمان...

اقوام متحدہ کے ماہر انسانی حقوق پر امریکی پابندیاں ناقابل قبول ہیں،ترجمان اقوام متحدہ

سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر اقوام متحدہ کا پرچم آویزاں ہے-(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے ایک ترجمان نے  کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ماہر پر امریکی پابندیاں قابل قبول نہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ انسانی حقوق کے خصوصی نمائندوں پر پابندیاں عائد کرنا ایک خطرناک مثال ہے۔ یہ بیان اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانیز پر امریکی پابندیوں کے تناظر میں دیا گیا ہے جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتِحال کی تحقیق پر مامور ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ رکن ممالک کو اپنی رائے رکھنے اور خصوصی نمائندوں کی رپورٹس سے اختلاف کرنے کا مکمل حق حاصل ہے تاہم ہم انہیں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے نظام میں شامل ہونے کی ترغیب دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی نمائندوں یا اقوام متحدہ کے کسی بھی ماہر یا اہلکار پر یکطرفہ پابندیاں قابل قبول نہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ البانیز، اقوام متحدہ کے تمام دیگر انسانی حقوق کے خصوصی نمائندوں کی طرح ایک آزاد ماہر ہیں جنہیں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے مقرر کیا ہے اور وہ جنیوا میں قائم کونسل کو رپورٹ کرتی ہیں۔

بدھ کو واشنگٹن نے البانیز پر پابندیاں اس لئے لگائیں کیونکہ انہوں نے مبینہ طور پر اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات میں کردار ادا کیا۔ یہ اقدام غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دوران کئے گئے مبینہ جنگی جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کو روکنے کے لئے امریکہ کی تازہ کوششوں کا حصہ ہے۔

یہ پابندیاں اس انتظامی حکم نامے  کے تحت لگائی گئی ہیں جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فروری میں دستخط کئے تھے۔ اس حکم نامے کے تحت بین الاقوامی فوجداری عدالت کے خلاف تادیبی اقدامات کی اجازت دی گئی، جنہیں امریکی انتظامیہ نے امریکہ اور اسرائیل کو نشانہ بنانے والی "غیر قانونی اور بے بنیاد کارروائیاں” قرار دیا تھا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!