اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں حکومتی واتحادی ارکان میں گرما گرمی ہوگئی ۔
بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس خرم نواز کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں شازیہ مری نے سی ڈی اے ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ پانچ اجلاس کے بعد آج یہ بل ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس میں آئین کی بالادستی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزارت قانون حکام نے کہا کہ سب سے پہلے آئین سپریم ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ دوبارہ یہ بات دہرائیں سننے میں اچھا لگ رہا ہے، اہلکار وزارت قانون نے کہا کہ آپ جو کہنا چاہ رہے ہیں میں سمجھ گیا ہوں۔
زرتاج گل نے کہا کہ نہیں ہم سمجھنا چاہ رہے ہیں، وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری نے کہا کہ جو نہیں سمجھتے ان کو سمجھا دیا جائے گا۔
اجلاس میں وزرات قانون کے افسر کے معاملے پر ارکان نے ایک دوسرے پر تنقید کی، شازیہ مری نے کہا کہ میں اس افسر کیخلاف تحریک استحقاق لائوں گی، طلال چودھری نے کہا کہ آپ تحریک لائیں میں خود اس کا سامنا کرونگا۔شازیہ مری نے کہا کہ آپ ہمیں دھمکی دے رہے ہیں، طلال چودھری نے جواب دیا دھمکی تو آپ دے رہی ہیں۔
رفیع اللہ آغا نے کہا کہ ہماری طرف سے آپ ان سے رشتہ داری کریں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ معاملے ختم ہو چکا، کیوں بڑھایا جارہا ہے۔
