وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے خیبرپختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کا اشارہ دے دیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انہوں نےخیبرپختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کی کوشش ہو سکتی ہے کیونکہ "الیکٹڈ اور نان الیکٹڈ عناصر” کی موجودگی سیاسی عدم استحکام کا باعث بن رہی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی اندرونی خلفشار اور غیر واضح بیانیہ ملکی سیاست کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات کے حوالے سے زیر گردش خبروں پر انہوں نے سوال اٹھایا کہ نوازشریف بانی پی ٹی آئی سے ملنے کیوں جائیں؟ کوئی منطق سمجھا دے۔
خواجہ آصف نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف پہلے بنی گالہ گئے تھے تو بانی نے 40 لاکھ روپے مانگ لیے تھے، اب اس بار کچھ اور ہی نہ مانگ لیں۔
وزیر دفاع نے پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت میں شمولیت کے امکان کو بھی رد نہیں کیا اور کہا کہ پیپلزپارٹی کی وفاقی حکومت میں شمولیت خارج ازامکان نہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کی شکل میں اتحادی حکومت کا تجربہ پہلے ہوچکا ہے اور اگر دوبارہ ایسی حکومت بنتی ہے تو یہ ملک کے بہتر مفاد میں ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے تماشہ لگایا ہوا ہے، بانی کی بہنیں کچھ کہتی ہیں ، کوئی کچھ کہہ رہا ہوتا ہے، یہ متنجن پکا ہوا ہے اور رنگ برنگے چاول ہیں کون سادانہ کس رنگ کا ہے سمجھ نہیں آرہا۔
