چین کے دارالحکومت بیجنگ میں عالمی ڈیجیٹل معیشت کانفرنس 2025 کے نمائشی علاقے کا منظر۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)دنیا بھر کے تقریباً 60 فیصد مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے محققین امریکہ اور چین سے تعلق رکھتے ہیں۔
عالمی ڈیجیٹل معیشت کانفرنس 2025 کے دوران پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے صنعتی ترقیاتی ادارے کے سرمایہ کاری و ٹیکنالوجی پروموشن آفس اور چینی ٹیکنالوجی کمپنی دونگ بی ڈیٹا کی جانب سےمشترکہ طور پر جاری کی جانے والی عالمی مصنوعی ذہانت تحقیقی صورتحال رپورٹ(2015-2024) میں 175 ممالک اور خطوں کے 3 ہزار847اداروں سے وابستہ تقریباً 2 لاکھ محققین اور 97 ہزارسے زائد اے آئی تحقیقی مقالوں کا تجزیہ کیا گیا۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوا ہے کہ امریکہ اور چین کے اے آئی محققین دنیا کے مجموعی محققین کا 57.7 فیصد ہیں۔ امریکہ 63 ہزارسے زائد اے آئی ماہرین کے ساتھ پہلے نمبر پر جبکہ چین تقریباً ہزار53 اے آئی ماہرین کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ یورپی ممالک تقریباً 18.3 فیصد اے آئی محققین کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیا ٹیکنالوجیکل اختراع کا ایک بڑامرکز بن رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2015 میں چین میں اے آئی محققین کی تعداد 10 ہزارسے بھی کم تھی جو 2024 میں 52 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز نے 585 اعلیٰ اور تحقیقی مقالوں کے ساتھ دنیا بھر میں سرفہرست پوزیشن حاصل کی۔
