چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نےکہا ہے کہ چین تمام فریقین کے ساتھ مل کر برکس کی تزویراتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لئے کام کرنے کا خواہاں ہے اور اُمید رکھتا ہے کہ وزیراعظم لی چھیانگ کا آمدہ دورہ مصر دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی کو فروغ دے گا ۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نےکہا ہے کہ چین تمام فریقین کے ساتھ مل کر برکس کی تزویراتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لئے کام کرنے کا خواہاں ہے اور اُمید رکھتا ہے کہ وزیراعظم لی چھیانگ کا آمدہ دورہ مصر دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی کو فروغ دے گا۔
وزیراعظم لی 5 سے 8 جولائی تک برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ہونے والی 17ویں برکس سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس کے بعد وہ 9 سے 10 جولائی تک مصری وزیراعظم مصطفیٰ کمال مدبولی کی دعوت پر مصر کا سرکاری دورہ کریں گے۔
معمول کی پریس بریفنگ کے دوران ترجمان ماؤننگ نے کہا کہ برکس تعاون کا نظام ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان اتحاد اور اشتراک عمل کے لئے سب سے اہم پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظام ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کے قیام اور عالمی سطح پر جامع اور پائیدار اقتصادی عالمگیریت کے فروغ کے لئے ایک موثر قوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین تمام فریقین کے ساتھ مل کر برکس کی تزویراتی شراکت داری کو مضبوط بنانے، کثیرجہتی کو برقرار رکھنے، مشترکہ ترقی کو فروغ دینے، عالمی نظم ونسق کو بہتر بنانے اور برکس کے وسیع تر تعاون کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے میں اپنا حصہ ڈالنے کا منتظر ہے۔
لی کے دورے کے بارے میں ماؤ نے کہا کہ چین اور مصر جامع تزویراتی شراکت دار ہیں اور حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کی تزویراتی رہنمائی میں دوطرفہ تعلقات پروان چڑھے ہیں، باہمی سیاسی اعتماد گہرا ہوا ہے اور مختلف شعبوں میں عملی تعاون کے نتیجہ خیز نتائج سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دورے میں وزیراعظم لی مصری رہنماؤں کے ساتھ چین-مصر تعلقات کو فروغ دینے، باہمی مفید تعاون کو گہرا کرنے اور مشترکہ تشویش کے معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔
ماؤ نے کہا کہ چین اس دورے کے ذریعے مصر کے ساتھ روایتی دوستی کو فروغ دینے، باہمی مفید تعاون کو گہرا کرنے اور چین-مصر تعلقات کو نئے دور کے لئے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کی تعمیر کے مقصد کی جانب بڑھانے کا منتظر ہے۔
