قدرتی آفات سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ پاکستان میں مون سون بارشوں سے ہونے والے مختلف حادثات میں گزشتہ دو روز کے دوران مزید 7 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ اس طرح 26 جون سے شروع ہونے والے مون سون سیزن میں اموات کی مجموعی تعداد 45 ہو گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملک کے تقریباً تمام صوبوں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔اس دوران مزید 6 افراد زخمی ہوئے ہیں جس کے بعد زخمیوں کی تعداد بڑھ کر 68 ہو گئی ہے۔
این ڈی ایم اے نے مزید بتایا کہ زیادہ تر اموات چھتیں گرنے اور اچانک آنے والے سیلابی ریلوں کے باعث ہوئیں جنہوں نے مکانات اور پلوں کو بہا دیا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک 89 مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 55 مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کا بہاؤ تاحال معمول کے مطابق ہے۔
متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ این ڈی ایم اے اور مقامی رضاکار متاثرین میں ضروری اشیاء تقسیم کر رہے ہیں۔
ادھر این ڈی ایم اے نے آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں وسیع پیمانے پر بارشوں اور گرج چمک کے طوفانوں کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے موسمی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
این ڈی ایم اے نے قدرتی آفات سے پیداشدہ صورتحال سے نمٹنے کے صوبائی اداروں، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکموں پر زور دیا ہے کہ وہ الرٹ رہیں، پیشگی اقدامات یقینی بنائیں اور ممکنہ نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لئے ہنگامی منصوبوں کو فعال کریں۔
اسلام آباد سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
پاکستان میں مون سون بارشوں سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں
چار روز کے دوران مختلف واقعات میں 45 افراد جان کی بازی ہار گئے
زیادہ تر اموات چھتیں گرنے اور اچانک آنے والے سیلابی ریلوں سے ہوئیں
شدید بارشوں کے باعث حادثات میں 68 افراد زخمی بھی ہوئے
بارشوں سے 89 مکانات مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا
مختلف پل بھی پانی میں بہہ گئے جبکہ 55 مویشی بھی سیلاب کی نذر ہوئے
مقامی رضاکار متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں
دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کا بہاؤ فی الحال معمول کے مطابق ہے
این ڈی ایم اے نے آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا
تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی منصوبے فعال رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link