اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کی مصنوعی ذہانت میں پیش رفت کینسر کی تشخیص کے لئے...

چین کی مصنوعی ذہانت میں پیش رفت کینسر کی تشخیص کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگی

چین کے شمال مشرقی صوبے لیاؤننگ کے شہر شین یانگ میں نیوسافٹ میڈیکل میں ایک کارکن سی ٹی مشین کا معائنہ کر رہا ہے۔(شِنہوا)

ہانگ ژو(شِنہوا)چینی محققین نےطبی ٹیکنالوجی میں ایک تاریخی پیشرفت کے طور پر  ایک مصنوعی ذہانت (اے آئی) نظام متعارف کرایا ہے جو معیاری سی ٹی سکین کے ذریعے ابتدائی مرحلے کے معدے کے کینسر کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ پیشرفت دنیا بھر میں کینسر کی تشخیص کو یکسر تبدیل کرسکتی ہے۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چینی سائنسدان اور ٹیکنالوجی کمپنیاں اے آئی سے چلنے والی صحت کی دیکھ بھال میں عالمی قیادت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جس کے مہلک بیماری کے خطرے سے دوچار لاکھوں افراد پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

گریپ ماڈل ژے جیانگ کینسر ہسپتال اور علی بابا کی ڈی اے ایم او اکیڈمی کے باہمی تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ابتدائی کینسر کی تشخیص میں ایک نمایاں پیشرفت کی عکاسی کرتا ہے۔

گزشتہ ہفتے نیچر میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح اے آئی نان کنٹراسٹ سی ٹی امیجنگ سے معدے کے ٹیومر کی نشاندہی کرسکتا ہے، ایک ایسا طریقہ جسے پہلے معدے کے کینسر کی سکریننگ کے لئے نسبتاً غیر موثر سمجھا جاتا تھا۔

معدے کا کینسر خاص طور پر ایشیا میں سب سے مہلک بیماریوں میں سے ایک ہے۔ چین کے قومی کینسر مرکز کے مطابق ملک میں سالانہ 3 لاکھ 60 ہزار نئے کیسز اور2 لاکھ 60ہزار اموات ریکارڈ کی جاتی ہیں جس میں دیر سے تشخیص کی وجہ سے 5 سال کی بقا کی شرح 30 فیصد سے بھی کم ہے۔

اس کے برعکس جن مریضوں میں کینسر کی پہلے مرحلے پر تشخیص ہوتی ہے ان کی بقا کی شرح 90 فیصد سے زائد ہوتی ہےتاہم اکثر مریض مہنگے، تکلیف دہ اور غیر آرام دہ ہونے کے باعث روایتی سکریننگ کے طریقے جیسے اینڈوسکوپی سے گریز کرتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!