اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلٹرمپ نے شام پر عائد بیشتر پابندیاں ختم کرنے کے حکم نامے...

ٹرمپ نے شام پر عائد بیشتر پابندیاں ختم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کردیئے

امریکی ریاست واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کی  پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ صحافیوں کو بریفنگ دے رہی ہیں-(شِنہوا)

واشنگٹن(شِنہوا)وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کئے ہیں، جس کے تحت شام پر عائد بیشتر پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق اس حکم نامے کے تحت شام پر عائد پابندیاں ختم کی گئی ہیں جبکہ معزول سابق صدر بشار الاسد پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔ حکم نامے کے تحت بعض برآمدی اشیاء پر کنٹرول میں نرمی کی جائے گی جبکہ شام کو دی جانے والی غیر ملکی امداد پر بعض پابندیاں بھی ختم کی جائیں گی۔

حکم نامے کے بعد شام پر عائد پابندیوں سے متعلق 5 انتظامی حکم نامے فوری طور پر منسوخ کر دیئے گئے۔ وزارت خارجہ نے سیزر ایکٹ کے تحت 180 دن کے لئے پابندیوں میں نرمی کی ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ پہلے ہی جی ایل 25 نامی جنرل لائسنس جاری کر چکا ہے، جس کے تحت شام کی عبوری حکومت کو مرکزی بینک اور سرکاری اداروں کے ساتھ لین دین کی اجازت دی گئی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی  پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ کے مطابق  بشار الاسد، ان کے ساتھیوں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد، منشیات فروشوں، کیمیائی ہتھیاروں کی سرگرمیوں میں ملوث افراد، داعش اور ایران کے حامیوں پر پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی۔

حکم نامے کے تحت وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اقوام متحدہ میں پابندیوں میں نرمی کے امکانات تلاش کریں۔

مارکو روبیو کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ  شام کو 8 دسمبر 2024 کو دیاگیا دہشت گردی کی سرپرست ریاست کا درجہ، حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس)  کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، ایچ ٹی ایس  کے سربراہ اور عبوری شامی رہنما احمد الشرع کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دینے کی حیثیت کا از سر نو جائزہ لیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے اقدامات اور داعش کے دوبارہ سر اٹھانے سے روکنے میں امریکہ کی مدد کرنے جیسی اہم ترجیحات پر پیشرفت کی نگرانی جاری رکھے گی۔

مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے پیش نظر صدر ٹرمپ نے مئی میں سعودی عرب میں احمد الشرع سے ملاقات کے دوران اشارہ دیا تھا کہ امریکہ پابندیاں ہٹانے اور تعلقات معمول پر لانے کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!