اتوار, جولائی 27, 2025
پاکستانقومی اسمبلی،خزانہ ڈویژن نے 14مطالبات زر منظوری ، اپوزیشن نے کٹوتی کی...

قومی اسمبلی،خزانہ ڈویژن نے 14مطالبات زر منظوری ، اپوزیشن نے کٹوتی کی 60تحاریک پیش کردیں

اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس میں خزانہ ڈویژن نے 14 مطالبات زر منظوری کیلئے جبکہ اپوزیشن نے کٹوتی کی 60تحاریک پیش کردیں۔

بدھ کو سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس میں وزارتوں اور ڈویژنز کے مالیاتی بجٹ کی منظوری اور کٹوتی کی تحاریک کا عمل شروع ہوا۔ اجلاس میں خزانہ ڈویژن کے 14مطالبات زر منظوری کیلئے پیش کئے گئے جبکہ اپوزیشن نے خزانہ ڈویژن کے بجٹ پر کٹوتی کی 60تحاریک پیش کیں۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ کٹوتی کی تحریکوں کا مقصد یہ ہے کہ ہم پالیسی سے اتفاق نہیں کرتے، حکومت نے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی زیادہ کر دی ہے، یہ عوام کی چمڑی ادھیڑ رہے ہیں، ساڑھے 500ارب کی سمگلنگ ہوتی ہے جسے روکنے کیلئے ان کی کوششیں بالکل صفر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ ادارے کو گرفتاری کے مزید اختیارات دیئے جا رہے ہیں، انرجی سیکٹر بیٹھ چکا ہے، اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، 44فیصد آبادی غربت کی لکیر کے نیچے ہے اور یہاں پر یہ لوگ عیاشیاں کر رہے ہیں۔ وزیراعظم اور صدر ہائوس کے اخراجات بڑھ رہے ہیں، بتایا جائے یہ کہاں کا انصاف ہے؟۔رکن اسمبلی عالیہ کامران نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس چوری کس نے روکنی ہے؟، ایف بی آر کے اپنے سسٹم میں اتنی کمزوریاں ہیں، ایف بی آر میں ایسے لوگ موجود ہیں جن کی مدد سے ٹیکس چوری کی جاتی ہے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!