چینی سٹیٹ قونصلر اور وزیر عوامی تحفظ وانگ شیاؤ ہونگ بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے رکن ممالک کے سکیورٹی کونسل سیکرٹریوں کے 20ویں اجلاس سے خطاب کررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ قانون کے نفاذ اور سکیورٹی کے شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کریں اور مشترکہ مستقبل کے حامل قریبی ایس سی او معاشرے کی ترقی کو فروغ دیں۔
چینی سٹیٹ قونصلر اور وزیر عوامی تحفظ وانگ شیاؤ ہونگ نے ایس سی او کے رکن ممالک کی سکیورٹی کونسل کے سیکرٹریوں کے 20 ویں اجلاس میں شرکت اور کلیدی خطاب کیا۔ وانگ نے کہا کہ چین تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر علاقائی اور عالمی سطح پر سلامتی اور استحکام کے لئے نئی اور بڑی خدمات انجام دینے کے لئے تیار ہے۔
وانگ نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا تجویز کردہ گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو سلامتی کے نئے راستے کی وکالت کرتا ہے جو تصادم کے بجائے مکالمے، اتحاد کے بجائے شراکت داری اور کسی کے نقصان کے بدلے اپنے فائدے کے بجائے باہمی فائدے پر مبنی نتائج پر زور دیتا ہے۔ چین اس اقدام کو تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر نافذ کرنے کا خواہاں ہے اور "شنگھائی جذبے” کو بھرپور انداز میں فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے۔
اجلاس کے دوران وانگ نے 5 نکاتی تجاویز پیش کیں جن میں ایس سی او کے رکن ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ حقیقی کثیرجہتی تعاون کو اپنائیں اور عالمی چیلنجز کے حل فراہم کریں، ایک دوسرے کا دکھ سکھ بانٹیں اور بیرونی قوتوں کی مداخلت سے بچیں۔ ایس سی او ممالک مشترکہ خدشات پر توجہ مرکوز کریں اور علاقائی انسداد دہشتگردی صلاحیتوں کو مضبوط بنائیں، تعاون کے طریقہ کار کو بہتر بنائیں اور سرحد پار ابھرتے ہوئے جرائم سے نمٹنے کے لئے پلیٹ فارم کو مستحکم کریں اور تجربات کے تبادلے کو گہرا کریں تاکہ سب کے لئے سلامتی کے حامل معاشرے کی تشکیل کی جا سکے۔
