پیر, جولائی 28, 2025
انٹرنیشنلاقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب کی ایرانی جوہری تنصیبات پر...

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب کی ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ(سامنے درمیان میں) اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز میں سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس خطاب کررہے ہیں-(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

فو کانگ نے کہا کہ امریکہ نے فردو، نطنز اور اصفہان میں ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر حملے کئے۔ چین ان حملوں اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی زیرنگرانی ایرانی تنصیبات پر بمباری کی سخت مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قوانین اور ایران کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور جوہری عدم پھیلاؤ کے عالمی نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو انصاف کا ساتھ دینا چاہیے اور صورتحال کو ٹھنڈا کرنے اور امن و استحکام کی بحالی کے لئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

فو کانگ نے فوری جنگ بندی اور مخاصمت کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اچانک اضافے کے تناظر میں چین کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ صورتحال قابو سے باہر ہوسکتی ہے۔ تنازع کے تمام فریق خاص طور پر اسرائیل کو فوری طور پر جنگ بندی کرنی چاہیے تاکہ کشیدگی کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ فریقین کو بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے، طاقت کے استعمال کے رجحان پر قابو پانا چاہیے اور تنازعات کو مزید بڑھانے سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن طاقت کے استعمال سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ مکالمہ اور مذاکرات ہی بنیادی راستہ ہیں۔ فی الحال ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لئے سفارتی ذرائع مکمل طور پر استعمال نہیں ہوئے اور پرامن حل کی امید اب بھی باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کو ایران کے جوہری مسئلے کے سیاسی حل کے لئے پُرعزم رہنا چاہیے اور مکالمے اور مذاکرات کے ذریعے ایسے معاہدے کی طرف بڑھنا چاہیے جو تمام فریقین کے لئے قابل قبول ہو۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل پر بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی بنیادی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور وہ کسی بڑے بحران کے سامنے خاموش تماشائی نہیں بن سکتی۔

انہوں نے بتایا کہ روس، چین اور پاکستان نے قرارداد کا ایک مسودہ پیش کیا ہے جس میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، شہریوں کے تحفظ، بین الاقوامی قانون کے احترام اور مکالمے و مذاکرات میں شمولیت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ کونسل کے ارکان اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجوزہ قرارداد کی حمایت کریں گے تاکہ سلامتی کونسل بین الاقوامی امن و سلامتی کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری پوری کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ چین اسرائیل-ایران تنازع کے نتیجے میں ہونے والی بڑی تعداد میں شہری ہلاکتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہے۔ شہریوں اور شہری تنصیبات کو فوجی کارروائیوں کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے اور بین الاقوامی انسانی قانون کی بنیادی حدوں کو عبور نہیں کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تنازع  کے فریقین کو خطے کے عوام کے مفادات اور فلاح و بہبود کو ہر چیز پر مقدم رکھنا چاہیے اور بے گناہ شہریوں کو نقصان سے بچانے اور شہری تنصیبات پر حملوں سے گریز کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چین عالمی برادری کے ساتھ مل کر انصاف کے قیام اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کی بحالی کے لئے مسلسل کوششیں کرنے کو تیار ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!