قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شِنہوا نیوز ایجنسی سے منسلک تھنک ٹینک شِنہوا انسٹیٹیوٹ کی ’’چین-وسطی ایشیا جذبے کا فروغ: علاقائی تعاون کی کامیابیاں، مواقع اور امکانات‘‘ کے موضوع پر جاری کردہ رپورٹ کی کاپیاں دیکھی جاسکتی ہیں-(شِنہوا)
آستانہ(شِنہوا)شِنہوا تھنک ٹینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین-وسطی ایشیا تعاون نئی صدی میں علاقائی ترقی کو فروغ دینے، عوامی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کی تعمیر کے ایک نمونے کے طور پر ابھر رہا ہے۔
شِنہوا نیوز ایجنسی سے منسلک تھنک ٹینک شِنہوا انسٹیٹیوٹ کی ’’چین-وسطی ایشیا جذبے کا فروغ: علاقائی تعاون کی کامیابیاں، مواقع اور امکانات‘‘ کے موضوع پر جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی جانب سے پیش کردہ 3 بڑے عالمی اقدامات کو علاقائی تعاون کی رہنمائی کرنی چاہیے۔ ان اقدامات میں عالمی ترقیاتی اقدام، عالمی سلامتی اقدام اور عالمی تہذیبی اقدام شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دونوں فریقین نے باہمی احترام، باہمی اعتماد، باہمی مفاد اور باہمی تعاون پر مبنی چین-وسطی ایشیا جذبہ تشکیل دیا ہے، جس کا مقصد اعلیٰ معیار کی ترقی کے ذریعے جدیدیت کا مشترکہ حصول ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مستقبل کا تعاون باہمی حمایت، مشترکہ ترقی، عالمی سلامتی اور دائمی دوستی کے اصولوں پر مبنی ہونا چاہیے۔
چین اور وسطی ایشیائی ممالک کو چاہیے کہ وہ مشترکہ مستقبل کے حامل علاقائی معاشرے کی بنیاد کو مضبوط کریں، خوشحالی کا نیا باب رقم کریں، سلامتی اور استحکام کے لئے مشترکہ ڈھال بنائیں اور عوامی سطح پر مضبوط روابط کو فروغ دیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عوام کی خدمت اور روشن مستقبل کی تعمیر کے مشترکہ عزم کے ساتھ چین اور وسطی ایشیا نے ایک قریب تر چین-وسطی ایشیا معاشرے کی تشکیل کا تاریخی فیصلہ کیا ہے جو اس بات کا مظہر ہے کہ وہ تعاون کو اعلیٰ معیار اور بہتر سطح پر لے جانے کے لئے پُرعزم ہیں۔
