اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف ملک گیر "نو کنگز" مظاہروں کے...

ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف ملک گیر "نو کنگز” مظاہروں کے دوران واشنگٹن میں فوجی پریڈ کا انعقاد

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز واشنگٹن ڈی سی میں امریکی فوج کی 250ویں سالگرہ کے موقع پر ایک شاندار فوجی پریڈ کی میزبانی کی  ہے۔ پریڈ میں 120 فوجی گاڑیاں اور  6000 سے زائد فوجی شریک ہوئے۔ فضائی مظاہرہ بھی پروگرام کا حصہ تھا۔

بتایا گیا ہے کہ اس تقریب پر تقریباً ساڑھے 4 کروڑ امریکی ڈالر لاگت آئی ہے۔ یہ پریڈ ایک ایسے وقت میں منعقد کی گئی جب ملک بھر میں "نو کنگز” کے عنوان سے احتجاج ہو رہا تھا۔ مظاہرین نے ٹرمپ انتظامیہ کے آمرانہ طرز حکومت، دولت مندوں پر نوازشات اور جمہوریت کی فوجی رنگ میں ڈھلتی تصویر کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ دنیا کے دوسرے ممالک بھی اپنی فتوحات مناتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ بھی ایسا کرے۔ زمین کی کوئی قوت امریکی فوجیوں یا آرمی رینجر پیرا ٹروپر یا گرین بریٹ سے زیادہ بہادر نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری فوج نے بے مثال جرات اور بے شمار قربانیوں کی ایک تاریخ رقم کی ہے۔

پریڈ کے آخری حصے میں فوجی طاقت کا بھرپور مظاہرہ دیکھنے میں آیا جو 31 منٹ تک جاری رہا ہے۔ اس مظاہرے میں بھاری ٹینک، توپیں اور ہیلی کاپٹر شامل تھے۔ یہ سب وہ اسلحہ ہے جس پر امریکی فوج آئندہ کسی بھی ممکنہ جنگ کے لئے انحصار کرے گی۔

اس دن کی تقریبات میں نیشنل فٹبال لیگ کے کھلاڑیوں کی شرکت، فٹنس مقابلے اور مختلف مظاہرے بھی شامل تھے۔ اگرچہ یہ منظر دیکھنے میں دلچسپ تھا لیکن ایسوسی ایٹڈ پریس اور این او آر سی سینٹر برائے عوامی امور کی تحقیق کے مطابق ہر 10 میں سے تقریباً 6 امریکیوں نے اس پریڈ کو سرکاری وسائل کا غلط استعمال قرار دیا ہے۔

یہ پریڈ صدر کی 79ویں سالگرہ کے موقع پر ہوئی۔اسی روز انہوں نے کیلیفورنیا کی نیشنل گارڈ کا کنٹرول سنبھالا اور لاس اینجلس میں امیگریشن چھاپوں کے خلاف احتجاج کو دبانے کے لئے امریکی میرینز تعینات کئے جبکہ ملک بھر میں "نو کنگز” کے عنوان سے تقریباً 2 ہزار احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف عدم تشدد پر مبنی مزاحمت کی اپیل کی گئی ہے۔ اخبار نے لکھا ہے کہ ’نو کنگز‘ کے عنوان سے ہونے والے یہ مظاہرے اس خدشے کی عکاسی کرتے ہیں کہ ٹرمپ فوج کو اپنے امیج بہتر بنانے اور سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔

امریکہ نے آخری بار اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ 1991 میں پہلی خلیجی جنگ کے بعد کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ سال 2017 میں پیرس میں فرانس کے قومی دن کی  پریڈ میں شرکت کے بعد سے ہی فوجی پریڈ کے خواہاں تھے۔ واشنگٹن کے شہری حکام نے اُس وقت بھی  خبردار کیا تھا کہ بھاری فوجی گاڑیاں شہر کی سڑکوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اور اس تقریب پر اٹھنے والے اخراجات ایک سیاسی بوجھ بن سکتے ہیں۔

یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق صدر کی سالگرہ کے موقع پر  ہونے والی اس پریڈ کی منصوبہ بندی 8 سال سے کی جا رہی تھی۔ ٹرمپ نے سال 2017 میں واشنگٹن پوسٹ کو بتایا تھا کہ وہ واشنگٹن ڈی سی اور نیویارک میں امریکی فوجی طاقت کی نمائش کرنا چاہتے ہیں۔

 10 جون کو نارتھ کیرولینا کے فورٹ براگ میں ایک تقریب کے دوران  انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم تھوڑا سا دکھانا چاہتے ہیں کہ ہمارے پاس کیا کچھ ہے۔

واشنگٹن ڈی سی سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پوائنٹس آن اسکرین :

صدر ٹرمپ کی  واشنگٹن میں فوجی پریڈ  میں شرکت

پریڈ امریکی فوج کی 250ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقد ہوئی

ٹینک، توپیں، ہیلی کاپٹر اور 31 منٹ طویل جنگی مظاہرہ پیش کیا گیا

پریڈ میں 6 ہزار فوجی اور 120 گاڑیاں شامل، 45 ملین ڈالر خرچ

پریڈ کے دوران ملک بھر میں “نو کنگز” مظاہرے جاری رہے

سروے میں 60 فیصد امریکیوں نے پریڈ کو خزانے کا ضیاع قرار دیا

صدر ٹرمپ کا امریکی فوج کی جرات اور قربانیوں کو خراج تحسین

فرانس کی پریڈ دیکھ کر ٹرمپ نے 8 سال پہلے ایسی پریڈ کی خواہش کی تھی

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!