چینی صدر شی جن پھنگ، قازق صدر قاسم جومارت توکائیف، کرغز صدر سدیرجعفروف، تاجک صدر امام علی رحمان، ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف اور ازبک صدر شوکت مرزایوف قازقستان کے شہر آستانہ میں منعقدہ تقریب میں شریک ہیں-(شِنہوا)
آستانہ(شِنہوا)چینی صدر شی جن پھنگ نے چین اور وسطی ایشیائی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دیں اور مشترکہ مستقبل کے حامل چین -وسطی ایشیا معاشرے کی تعمیر کے مقصد کی طرف بڑھیں۔
انہوں نے یہ بات دوسرے چین-وسطی ایشیا سربراہ اجلاس میں کہی۔ اجلاس کی میزبانی قازق صدر قاسم جومارت توکائیف نے کی۔ اجلاس میں کرغز صدر سدیر جعفروف، تاجک صدر امام علی رحمان، ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف اور ازبک صدر شوکت مرزایوف بھی شریک تھے۔
چینی صدر نے نشاندہی کی کہ 2 سال قبل شی آن میں ہونے والی ملاقات کے دوران انہوں نے چین-وسطی ایشیا تعاون کے لئے شی آن ویژن کا خاکہ پیش کیا تھا۔ مختلف شعبوں میں ترقی یافتہ تعاون کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2 سال بعد چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو مزید مستحکم کیا ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ چین-وسطی ایشیا طریقہ کار کا بنیادی لائحہ عمل بڑی حد تک مکمل ہو چکا ہے اور پہلے سربراہ اجلاس میں طے شدہ اتفاق رائے کو مکمل طور پر نافذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممالک کے درمیان تعاون کا راستہ مسلسل وسیع ہو رہا ہے اور ان کی دوستی مزید روشن ہو رہی ہے۔
چینی صدر نے زور دیا کہ چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تعاون 2000 سال سے زیادہ کے دوستانہ تبادلے پر مبنی ہے، جو 3 دہائیوں سے زیادہ کے سفارتی تعلقات کے ذریعے یکجہتی اور باہمی اعتماد سے مضبوط ہوا ہے اور نئی صدی میں کھلے پن اور مشترکہ فائدے کے تعاون کے ذریعے آگے بڑھ رہا ہے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ سالوں کی اجتماعی کوششوں کی بنیاد پر 6 ممالک نے چین-وسطی ایشیا جذبہ تشکیل دیا ہے، جو باہمی احترام، باہمی اعتماد، باہمی فائدے اور باہمی معاونت پر مشتمل ہے تاکہ اعلیٰ معیار کی ترقی کے ذریعے جدیدیت کے مشترکہ حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ چین-وسطی ایشیا جذبہ دوستی اور تعاون کو نسل در نسل آگے بڑھانے کے لئے ایک اہم رہنما اصول ہے اور 6 ممالک کو ہمیشہ اس پر قائم رہ کر اسے ہمیشہ روشن رکھنا چاہیے۔
