چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 300 سال سے زائد کی تاریخ رکھنے والی دواسازکمپنی تونگ رین تانگ کی ورکشاپ میں عملے کا ایک رکن کام کر رہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے قومی کمیشن برائے صحت نے 13 دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس کا مقصد 2025 کے لئے ادویات کی خرید و فروخت اور طبی خدمات میں بدعنوانیوں کو روکنا ہے۔
یہ ہدایت نامہ تولید کے معاون طریقوں، خوبصورتی کے طریقہ کار، طبی اسناد کے اجرا اور دیگر شعبوں میں غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی پر مرکوز ہے۔
اس کا مقصد آن لائن طبی دھوکہ دہی جیسے غلط رویوں کا مقابلہ کرنا ہے، جہاں افراد مریضوں کے طور پر پیش ہو کر غیر لائسنس یافتہ کلینکس کی تشہیر کرتے ہیں اور تعلیمی سرگرمیوں کے نام پر مصنوعات کو فروغ دیتے ہیں۔
ہدایت نامہ میں 15 اہم امور کا خاکہ پیش کرتے ہوئے خطرے والے علاقوں کی سخت نگرانی پر زور دیا گیا ہے۔ اس میں انتظامی قانون کے نفاذ کو مضبوط بنانے اور مقدمات کے سخت عدالتی جائزے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ خاص طور پر ان طبی اہلکاروں کے لئے "عدم برداشت ” اپنانے کی بات کی گئی ہے جو پیشہ ورانہ اخلاقیات کی خلاف ورزی کرتے ہیں، مریضوں اور عوام کے حقوق پامال کرتے ہیں یا صحت کے شعبے کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ حکام کو چاہیے کہ وہ قانونی آگاہی مہمات کو مسلسل فروغ دیں، عوام کو نگرانی میں شرکت کی ترغیب دیں اور حکومتی نگرانی کو مسلسل بہتر بنائیں ۔
