اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں فوری جنگ کے مطالبے...

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں فوری جنگ کے مطالبے کی قرارداد منظور

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں جنرل اسمبلی کے ہنگامی خصوصی اجلاس کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کی قرارداد پر رائے شماری کا نتیجہ سکرین پر دکھایاجارہاہے-(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنے ہنگامی خصوصی اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی اور بڑے پیمانے پر انسانی امداد تک فوری رسائی کا مطالبہ کیاگیا ہے۔

قرارداد میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے  کہ تمام فریقین اس کا احترام کریں۔

قرارداد میں شہریوں کو بھوک کا نشانہ بنانے کو جنگی طریقہ کار کے طور پر استعمال کرنے اور انسانی امداد تک رسائی میں غیر قانونی رکاوٹ ڈالنے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں رہنے والے شہریوں کو ان کی بقا کے لئے ضروری اشیاء سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے اور امدادی سامان اور اس کی رسائی کو جان بوجھ کر نہ روکا جائے۔

قرارداد میں اس بات پر زور دیاگیا ہے کہ ایک قابض طاقت بین الاقوامی قانون کے تحت اس بات کی پابند ہے کہ انسانی امداد تمام ضرورت مند آبادی تک پہنچے۔ قرار داد میں غزہ کی پٹی میں مکمل، فوری، محفوظ اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کے بڑے پیمانے پر داخلے اور اس کی تمام فلسطینی شہریوں تک فراہمی کے لئے فوری اور مستقل اقدامات کا مطالبہ کیاگیا ہے۔

قرارداد میں قابض طاقت اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوراً محاصرہ ختم کرے، تمام سرحدی راستے کھولے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ امداد فوراً اور بڑے پیمانے پر تمام فلسطینی شہری آبادی تک پہنچے۔

قرارداد میں بین الاقوامی قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لئے جوابدہی کی ضرورت پر زور دیاگیا ہے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ وہ انفرادی اور اجتماعی طور پر تمام ضروری اقدامات کریں تاکہ اسرائیل اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرے۔

قرارداد میں دو ریاستی حل کے لئے غیر متزلزل عزم کو دہرایا گیا ہے، غزہ کی پٹی کو فلسطینی ریاست کا حصہ تسلیم کرتے ہوئے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے بشمول مشرقی بیت المقدس میں آبادیاتی اور علاقائی تبدیلی کی کوششوں کو سختی سے مسترد کیا گیا ہے، نیز مقدس مقامات کی تاریخی حیثیت کو پامال کرنے والے تمام اقدامات کی مخالفت کی گئی ہے۔

قرارداد میں فلسطینی عوام کو زبردستی بے دخل کرنے اور فلسطینی سرزمین پر غیر قانونی قبضے کے اقدامات کو قطعی طور پر مسترد کرنے کا اعادہ کیا گیا ہے اور ان اقدامات کو فوراً اور مکمل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قرارداد کے حق میں 149 اور مخالفت میں 12 ووٹ ڈالے گئے جبکہ 19 ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

اسرائیل اور امریکہ کے علاوہ 10 ممالک ارجنٹائن، فجی، ہنگری، مائیکرونیشیا، نارو، پلاؤ، پاپوا نیوگنی، پیراگوئے، ٹونگا اور ٹووالو نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!